اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ہائی بریڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ پر مراعات کے اعلان کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے، ٹویوٹا نے پاکستان میں مقامی سطح پر ہائی بریڈ اور الیکٹرک گاڑیوں (HEVs) کی پیداوار کیلئے 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
جاپان کی معروف آٹو مینوفیکچرر ٹویوٹا کی جانب سے اعلان کردہ سرمایہ کاری مقامی طور پر ہائی بریڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کے پرزہ جات کی پیداوار اور پلانٹ کی توسیع میں استعمال کی جائے گی جبکہ پورٹ قاسم کراچی میں واقع انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (آئی ایم سی) کے پلانٹ میں ملک کی پہلی ہائی بریڈ الیکٹرک کار تیار کی جائے گی۔
سرکاری حکام کے مطابق حال ہی میں انڈس موٹر کمپنی کے وائس چیئرمین شنجی یاناگی (Shinji Yanagi) اور چیف ایگزیکٹو آفیسر علی اصغر جمالی کی قیادت میں ایک وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جہاں انہوں نے مذکورہ سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔
ٹویوٹا کے عہدیداروں کی وزیراعظم سے ملاقات کے موقع پر وفاقی کابینہ کے اراکین خسرو بختیار، حماد اظہر اور شوکت ترین کے علاوہ پاکستان میں جاپان کے سفیر کینینوری متسودا بھی موجود تھے جبکہ ٹویوٹا ایشیا کے سی ای او یائوچی میازاکی (Yoichi Miyazaki) نے ورچوئلی شرکت کی۔
اس موقع پر ٹویوٹا ایشیا کے سی ای او نے کہا کہ ’’ہم اپنے پاکستانی صارفین کیلئے جدید ترین جنریشن کی ہائی بریڈ الیکٹرک ٹیکنالوجی متعارف کرانے کیلئے نئی سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے کافی پُرجوش ہیں، اس سے ہمارے پاکستان کے ساتھ پختہ عزم اور یہاں کی حکومت پر اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔‘‘
انہوں نے کاربن کی اخراج میں کمی لانے کیلئے حکومتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہائی بریڈ الیکٹرک گاڑیوں کے آنے سے کاربن کے اخراج میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکے گی اور وزیراعظم عمران خان کے صاف اور سبز پاکستان وژن کی تکمیل میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
کاروں کی فروخت میں نمایاں اضافہ، کیا عوام کی قوت خرید بڑھ گئی ہے؟
ٹویوٹا کا 2022ء تک سالانہ ایک کروڑ یونٹس سے زائد کاریں بنانے کا اعلان
جاپان کا پاکستان میں صنعتی تعاون کے 7 تکنیکی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
اس موقع پر پاکستان میں جاپان کے سفیر کونینوری متسودا کا کہنا تھا کہ حالیہ سرمایہ کاری سے پاکستان اور جاپان کے مابین اقتصادی تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ جائیں گے، انہوں نے اس سرمایہ کاری کو پاک جاپان سفارتی تعلقات کے 70 سال کی تکمیل کا علامتی سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ پاکستان میں جاپانی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ بین الاقوامی آٹو ایکسپورٹ مارکیٹ میں پاکستان کے لئے زیادہ سے زیادہ حصہ حاصل کریں۔ وزیراعظم نے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے ٹویوٹا موٹرز کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مناسب قیمتوں پر معیاری گاڑیوں کی پیداوار کے حوالے سے حکومت ہر ممکنہ معاونت فراہم کرے گی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال 2021-22ء کے بجٹ میں حکومت نے مقامی سطح پر ہائی بریڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے حوالے سے کافی مراعات دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس حوالے سے ایک مکمل اور جامع پالیسی جلد متعارف کرائی جائے گی۔
واضح رہے کہ 7 جولائی 2021ء کو وزیر برائے صنعت و پیداوار خسرو بختیار اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آٹو سیکٹر کیلئے ٹیکس ریلیف کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ اور الیکٹریکل وہیکل کے لئے ٹیکس میں کمی سمیت ملک میں تیار ہونے والی چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔
وزیر صنعت خسرو بختیار نے کہا تھا کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی ہے، پہلی مرتبہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اپ فرنٹ پیمنٹ 20 فیصد کر دی ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کر دی ہے، لیزنگ کے طریقہ کار کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے تاکہ لوگ آسان ماہانہ قسط پر اپنی گاڑی حاصل کر سکیں۔