نادرا کی انقلابی سہولت، بائیومیٹرک تصدیق کیلئے اب بینک جانے کی ضرورت نہیں

گھر بیٹھے انگوٹھوں کے نشان کی تصدیق کریں اور اپنی بینکنگ سہولیات استعمال کریں، پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں اس جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کا دائرہ کار قومی سطح پر وسیع کر دیا گیا ہے

1044

اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈ میں موبائل کیمرہ کے ذریعے انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کے بعد اسی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے بینکنگ انڈسٹری کے لئے کنٹیکٹ لیس بائیومیٹرک تصدیق کی سہولت متعارف کرا دی۔

نادرا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت بینکاری نظام میں سمارٹ موبائل فون کیمرے کے ذریعے صارفین کے گھر بیٹھے انگلیوں کے نشانات حاصل کئے جا سکتے ہیں اور ان کی تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔

اس بناء پر یہ پاکستان میں بینکاری شعبے کے لئے ایک نئے انقلابی دور کا آغاز ہے جس میں پہلے برانچ لیس بینکنگ کا تصور متعارف کرایا گیا اور اب اس ٹیکنالوجی کی بدولت کنٹیکٹ لیس بینکنگ کی جانب قدم بڑھایا جا رہا ہے۔ اس سہولت کی بدولت اب بینک صارفین کو بائیومیٹرک تصدیق کے لئے بینک جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

نادرا کی جانب سے اس جدید ترین سہولت کے اجراء کی بدولت پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں اس جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کا دائرہ کار قومی سطح پر وسیع کر دیا گیا ہے جو عام شہریوں کے لئے بھی دستیاب ہے۔

اس سہولت کا اجرا جمعرات کو گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کے نادرا ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی یہ سہولت نہ صرف پاکستان میں بینکاری خدمات کے شعبے میں انقلاب برپا کر دے گی بلکہ حکومت کی طرف سے جاری مالی شمولیت کی مہم میں بھی بھرپور طریقے سے مددگار ثابت ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے: ڈیجیٹل پاکستان: گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنوانے کیلئے نادرا کی موبائل ایپ تیار

طارق ملک نے کہا کہ ایک ادارے کی حیثیت سے نادرا کو ہمیشہ یہ منفرد حیثیت حاصل رہی ہے کہ اس نے ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان میں لاتعداد نئے رجحانات متعارف کرائے ہیں اور یہ سہولت بھی پاکستان میں شناخت کے جدید ترین نظام اور وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل پاکستان وژن پر مبنی ماحول قائم کرنے کی ایک کاوش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی ضرورت پوری کر رہے ہیں جو موجودہ وبائی حالات میں وقت کا اہم ترین تقاضا ہے، ڈیجیٹل لین دین کے روایتی طریقوں میں خصوصی آلات کی ضرورت پڑتی ہے یا بینک کی متعلقہ شاخ یا فرنچائز پر جانا پڑتا ہے لیکن اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب اس کی ضرورت نہیں رہے گی اور یہ ان روایتی طریقوں کے بہترین متبادل کا کام دے گی۔

اس موقع پر گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ کنٹیکٹ لیس بائیومیٹرک تصدیق پر مبنی سہولت شروع میں آزمائشی بنیادوں پر سٹیٹ بینک کے نامزد کئے ہوئے پانچ بینکوں اور مکمل لائسنس شدہ ای ایم آئی کمپنیوں کو فراہم کی جا رہی ہے جس کے بعد یہ سٹیٹ بینک میں رجسٹرڈ تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کو فراہم کر دی جائے گی۔

گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ موبائل فون کے ذریعے انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کی یہ سہولت سٹیٹ بینک کی مالی شمولیت پالیسی سے ہم آہنگ ہے جس کی بدولت کسی صارف کی موجودگی کے بغیر اس کی شناخت اور دیگر ضروری معلومات کے حصول کی کارروائی فوری طور پر مکمل کرنے اور اسے اس کی ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کرنے کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو جلد بروئے کار لانے سے لاتعداد نئی راہیں کھل جائیں گی اور نہ صرف آبادی کے ان طبقات کو بھی خدمات کی فراہمی ممکن ہو گی جو تاحال اس دوڑ میں پیچھے ہیں بلکہ مالیاتی شعبے کو بھی بے پناہ فائدہ ہو گا کیونکہ اس کی بدولت بینکوں کے روزمرہ اخراجات کم ہو جائیں گے اور وبا کے دوران بینک جس طرح دبا کا شکار رہے ہیں، اسے دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

نادرا کی جانب سے اس نئی سہولت کے آن لائن شناختی کارڈ کے حصول میں استعمال کے بعد بینکوں کی طرف سے بھی یہ سہولت متعارف کرانے کے لئے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ بہت جلد پاکستان میں موجود تمام بینک اپنے صارفین کو نئی ڈیجیٹل بینکنگ سہولیات فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیں گے جس کی بدولت اب بینک صارفین گھر بیٹھے اپنے موبائل فون کا کیمرہ استعمال کرتے ہوئے بینک اکانٹ کھلوا سکیں گے اور مالی لین دین کی لاتعداد ایسی سرگرمیاں کر سکیں گے جن میں بائیومیٹرک تصدیق کی ضرورت پڑتی ہے۔

یاد رہے کہ نادرا آن لائن شناختی کارڈ بنوانے کے لئے بھی پاک آئی ڈی سروسز کا اجرا پہلے ہی کر چکا ہے جس میں موبائل فون کے ذریعے بائیومیٹرک تصدیق کرائی جا سکتی ہے۔ نادرا کی جانب سے پیش کی جانے والی اس سہولت کا افتتاح وزیراعظم عمران خان نے یکم ستمبر کو کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here