اسلام آباد: پاکستان اور قطر نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اقتصادی و سیاسی مشاورتی میکنزم کو مزید فعال بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
جمعرات کو وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور قطر کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد ہوا۔ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جبکہ قطری وفد کی قیادت قطر کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کر رہے تھے۔
نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سپیشل سیکرٹری خارجہ رضا بشیر تارڑ اور وزارتِ خارجہ کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 15 اگست کے بعد افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے مختلف وزرائے خارجہ سے گفتگو ہوئی۔ افغان امن عمل میں قطر کا کردار قابل تحسین ہے، افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور قطر کی سوچ میں مماثلت پائی جاتی ہے، دونوں ممالک سمجھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ تبدیلی کے دوران خانہ جنگی کا نہ ہونا خوش آئند ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے طالبان قیادت کی جانب سے عام معافی، حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی، افغانستان کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے حوالے سے دیے گئے ابتدائی بیانات کو حوصلہ افزا قرار دیا۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی ہے، ہم افغانستان کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہاں اجتماعیت کی حامل حکومت سازی کے خواہاں ہیں۔
وزیر خارجہ نے قطری ہم منصب کو افغانستان کے حوالے سے علاقائی لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے کیے گئے چار ملکی دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں چالیس سال سے جاری جنگ و جدل کے خاتمے کی امید پیدا ہوئی ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کو تنہا چھوڑنے سے امن مخالف قوتوں کو موقع میسر آنے کا خدشہ ہے، عالمی برادری افغانوں کی مالی اور انسانی بنیادوں پر امداد کو یقینی بنانے کیلئے آگے بڑھے۔ افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی المیے کے پیش نظر افغان شہریوں کی معاونت کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر خارجہ نے کابل سے انخلا کے عمل میں مختلف ممالک کے سفارتی عملے اور شہریوں کو فراہم کی گئی پاکستانی معاونت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
پاک قطر دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قطر کے ساتھ ہمارے گہرے برادرانہ مراسم ہیں، پاکستان اور قطر کے درمیان توانائی، فوڈ سیکورٹی ،انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعمیرات، سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم قطر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی پیداوار سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے پر عزم ہیں۔ قطر کو فیفا ورلڈ کپ 2022ء کے دوران سیکورٹی تعاون فراہم کرنے کیلئے بھی آمادہ ہیں۔
وزیر خارجہ نے قطر جانے کے خواہش مند پاکستانیوں کو ویزہ کے حصول میں سہولت کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور قطر کے مابین سیاسی مشاورتی میکنزم کو مزید فعال بنانے پر اتفاق کیا۔