کورونا کے علاج میں معاون ایکٹمرا وائل کی 10 گنا مہنگے داموں فروخت پر نیب کا نوٹس

سرکاری طور پر متعین کردہ قیمت 60 ہزار کی بجائے ایکٹمرا وائل بلیک مارکیٹ میں پانچ لاکھ روپے تک فروخت ہوتی رہی، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن، ڈریپ  اور Roche کے نمائندوں کی نیب لاہور میں طلبی

1012

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے کورونا وائرس کے شکار مریضوں کے علاج میں معاون تصور کی جانے والی ایکٹمرا (ACTEMRA) وائل کی مبینہ طور پر انتہائی مہنگے داموں فروخت کا نوٹس لے لیا۔

اس حوالہ سے سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے نیب آرڈی نینس کے سیکشن 27 اور  سیکشن 33 سی کے تحت پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ ) اور Roche کے پاکستان میں نمائندوں کو بریفنگ کیلئے لاہور آفس طلب کیا گیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایکٹمرا (400mg) کی گزشتہ سال مئی میں حکومتی سطح پر متعین کردہ قیمت60 ہزار فی وائل تھی جبکہ جولائی 2020ء تک ایکٹمرا کی کمی رپورٹ ہونا شروع ہوئی، اس دوران مذکورہ وائل بلیک مارکیٹ میں پانچ لاکھ روپے تک فروخت ہونے لگی۔

حکام کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ خام مال کی عدم دستیابی کی وجہ سے Roche رواں سال دسمبر تک ایکٹمرا وائل کی پاکستان میں سپلائی معطل کر چکا ہے جبکہ فی الوقت پنجاب حکومت کی جانب سے دو دیگر کمپنیوں کو ایکٹمرا وائل کی درآمد کیلئے عنقریب اجازت نامہ جاری کیا جا رہا ہے۔

بریفنگ کے دوران نیب حکام نے ہدایات جاری کیں کہ ایکٹمرا کی سوئٹزرلینڈ سے پاکستان میں سپلائی کے نظام کو مزید مستحکم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، اس حوالے سے افواہوں کی تردید اور عوام کی صحیح راہنمائی کیلئے ڈریپ کی ویب سائٹ پر مکمل تفصیلات جاری کی جائیں اور میڈیا کو بھی حقائق سے آگاہ کیا جائے تاکہ ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جا سکے۔

اس موقع پر نیب لاہور کی جانب کہا گیا کہ عوام کے مفادات کا تحفظ نیب کی اولین ترجیح رہی ہے جبکہ ماضی میں نیب لاہور کی کاوشوں کے باعث کورونا وبا کے دوران بزرگ شہریوں کیلئے پبلک سیکٹر لیبارٹریوں سے کورونا ٹیسٹ کی لاگت میں 50 فیصد تک کمی کروائی گئی۔

اس حوالہ سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ نیب ہر فورم پر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے تمام ممکن اقدامات اٹھانے کیلئے پیش پیش رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here