ٹریکٹروں کی قیمتیں بڑھانے کیلئے ’گٹھ جوڑ‘، مسابقتی کمیشن کا ملت اور الغازی ٹریکٹرز کے دفاتر پر چھاپہ

مارکیٹ میں 99 فیصد شئیر رکھنے والے دونوں مینوفیکچررز کے خلاف انکوائری کا آغاز اُس وقت ہوا جب پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایات موصول ہوئیں کہ حکومتی سبسڈی کے باوجود ٹریکٹروں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، ترجمان مسابقتی کمیشن

3537

اسلام آباد: مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے مسابقت مخالف سرگرمیوں کے شبہ میں ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ لاہور اور الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کراچی کے دفاتر کا سرچ انسپکشن کیا اور اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں۔

مسابقتی کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریکٹر انڈسٹری میں کمپی ٹیشن ایکٹ 2010ء کے سیکشن 3 اور 4 کی مبینہ خلاف ورزیوں کے سلسلے میں جاری انکوائری کے حوالے سے جمعرات کو ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ لاہور اور الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کراچی کے دفاتر کا سرچ انسپکشن کیا گیا۔

سی سی پی کے مجاز افسران کی سربراہی میں دو ٹیموں نے دونوں ٹریکٹر ساز اداروں کے دفاتر کے سرچ انسپکشن کے دوران ٹریکٹر سازی کی مشتبہ مسابقت مخالف سرگرمیوں سے متعلق دستاویزات، میٹنگ منٹس اور کمپیوٹرز میں محفوظ ریکارڈ کو ضبط کر لیا۔

یہ بھی پڑھیے: 

پنجاب میں چینی کی قیمت ’فکس‘ کرنے پر مسابقتی کمیشن کو تحفظات

بالادست پوزیشن کا مبینہ غلط استعمال، مسابقتی کمیشن میں ’فوڈ پانڈا‘ کیخلاف انکوائری شروع

گھی اور تیل کی قیمتیں ’فکس‘ کرنے کا انکشاف، مسابقتی کمیشن کا بناسپتی ایسوسی ایشن کے دفاتر پر چھاپہ

ترجمان نے بتایا کہ ٹریکٹر مینوفیکچررز کے خلاف انکوائری کا آغاز اس وقت ہوا جب پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایات موصول ہوئیں کہ ٹریکٹر کی قیمتوں میں حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈی کے باوجود خاطر خواہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں تین ادارے ٹریکٹر سازی سے وابستہ ہیں جن میں ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل)، الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ (اے جی ٹی ایل)اور اورینٹ ٹریکٹرز لمیٹڈ (او ٹی ایل) شامل ہیں۔ تینوں میں سے دو مینوفیکچررز ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (70 فیصد) اور الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ (29 فیصد) کا مجموعی مارکیٹ شیئر 99 فیصد ہے۔

سی سی پی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹریکٹر انڈسٹری دوہری مارکیٹ کا ڈھانچہ رکھتی ہے یعنی دو سپلائرز کی مارکیٹ میں اجارہ داری ہے جس کی وجہ سے یہ تجارتی گٹھ جوڑ کیلئے بھی زیادہ حساس ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ قیمتوں کے اعدادوشمار کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2021ء میں دونوں ٹریکٹر مینوفیکچررز نے کم عرصے کے دوران اپنی قیمتوں میں اضافہ کیا، ملت ٹریکٹرز نے اکتوبر 2018ء میں 5.1 فیصد، جولائی 2019ء میں 13.7 فیصد ، مارچ 2020ء میں 3.2 فیصد اور جولائی 2020ء میں 7.5 فیصد قیمتوں میں اضافہ کیا۔

اسی طرح الغازی ٹریکٹرز نے بھی اکتوبر نومبر 2018ء میں 5.3 فیصد، اگست 2019ء میں 10.5 فیصد، مارچ 2020ء میں 4.1 فیصد اور جولائی 2020ء میں 7.5 فیصد قیمتوں میں اضافہ کیا۔

مسابقتی کمیشن کے مطابق ترتیب وار انداز میں قیمتوں میں تقریبا ایک جیسا اضافہ ٹریکٹر مینوفیکچررز کے درمیان قیمتوں کے حوالے سے مبینہ گٹھ جوڑ کے امکان کی نشاندہی کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملت اور الغازی کا عارضی بکنگ آرڈر فارم بھی تقریباََ ایک جیسا ہے اور عارضی بکنگ آرڈر فارم کے مندرجات بھی کمپی ٹیشن ایکٹ کے لحاظ سے غیر معقول اور استحصالی دکھائی دیتے ہیں۔ اس سے بھی پتہ چلتا ہے کہ دونوں مینوفیکچررز کے درمیان ایک ممکنہ ممنوعہ معاہدہ طے پایا ہوا ہے۔

سی سی پی کا مزید کہنا ہے کہ ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ اور اس کے ڈیلرز کے درمیان ڈیلرشپ معاہدے کی جانچ سے یہ مشاہدہ بھی کیا گیا ہے کہ مذکورہ معاہدے کی شق 5 ڈیلرز کو کمپنی کی جانب سے مقرر کردہ قیمت سے کم قیمت پر فروخت کرنے سے روکتی ہے جو ممنوعہ ‘ری سیل پرائس مینٹیننس’ (آر پی ایم) کے زمرے میں آتا ہے اور کمپٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی بھی ہے۔

دستیاب شواہد کی بنیاد پر اور اولیگو پولسٹک مارکیٹ ڈھانچے کو دیکھتے ہوئے یہ امکان موجود ہے کہ ٹریکٹر مینوفیکچررز مبینہ ملی بھگت اور اجتماعی فیصلہ سازی میں ملوث ہیں جو کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 3 اور 4 کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ سی سی پی کمپٹیشن ایکٹ کے تحت معیشت کے تمام شعبوں میں آزادانہ مسابقت کو یقینی بنانے اور کمپٹیشن مخالف رویوں بشمول پرائس فکسنگ، پرائس کوآرڈی نیشن اور ری سیل پرائس مینٹیننس وغیرہ سے صارفین کو بچانے کے لیے پرعزم ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here