اسلام آباد: وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔
سوموار کو اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ پاکستان میں زرمبادلہ میں بھی اضافہ کا باعث بنتا ہے، جولائی 2021ء میں 19.7 فیصد اضافہ کے ساتھ برآمدات 2.3 ارب ڈالر اور ٹیکسٹائل برآمدات 1.49 ارب ڈالر ریکارڈ ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کو حکومت ملی تو مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تالے لگے ہوئے تھے اور پاور لومز کباڑ کے بھاﺅ فروخت ہو رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے:
ٹیکسٹائل برآمدات 23 فیصد اضافے سے 15 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں
’مجموعی قومی برآمدات میں ٹیکسٹائل کی 25 مقامی کمپنیوں کا حصہ 21 فیصد رہا‘
ٹیکسٹائل اور لیدر کے 211 ریٹیل برانڈز ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیل سسٹم کیساتھ منسلک
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ آج ٹیکسٹائل انڈسڑی اپنے عروج پر ہے اور اس کی برآمدات میں صرف جولائی میں 17 فیصد زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
2018میں PTI کو حکومت ملی تو ن لیگ کی غلط پالیسیز کیوجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تالے لگے ہوئے تھے اور پاورلومز کباڑ کے بھاؤ فروخت ہورہی تھی
آج ٹیکسٹائل انڈسڑی اپنے عروج پر ہے
صرف جولائی 21 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 1.49 بلین ڈالرز ہے جو کہ گزشتہ سال جولائی 2020 سے 17% زیادہ اضافہ ہے pic.twitter.com/IjtYVDya4U— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) August 30, 2021
یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے دوران پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 23 فیصد اضافے سے 15 ارب 40 کروڑ ڈالر تک بڑھ گئیں تھیں۔
اس سے قبل دسمبر 2020ء میں وفاقی حکومت نے ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات کو بڑھانے کیلئے آئندہ پانچ سالوں کے دوران ٹیکسٹائل اور اپیرل ایکسپورٹس کے لیے 20.86 ارب ڈالر برآمدات کا ہدف مقرر کیا تھا۔
وزارتِ تجارت کے مالی سال 2020-21ء کے لیے ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 13.6 ارب ڈالر مقرر کیا گیا تھا تاہم مالی سال کے اختتام پر ٹیکسٹائل اور اپیرل برآمدات کا مجموعی حجم 15 ارب 40 کروڑ ڈالر تک بڑھ گیا۔
وفاقی حکومت نے مالی سال 2021-2022 کے لیے 14.7 ارب ڈالر، 2022-2023 کے لیے 16.3 ارب ڈالر، 2023-2024 کے لیے 18.3 ارب ڈالر اور 2024-2025 کے لیے 20.8 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمدات کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔