دیامر بھاشا ڈیم 2029ء تک مکمل ہو گا، قومی گرڈ کو سالانہ 18 ارب یونٹس بجلی ملے گی

782

اسلام آباد: پاکستان میں آبی وسائل کے بہتر استعمال، غذائی تحفظ اور سستی توانائی کے حصول کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل دیامر بھاشا ڈیم 2029ء تک مکمل ہو گا اور اس سے ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔

دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ سے وابستہ حکام کے مطابق پن بجلی کا یہ اہم ترین منصوبہ، جو دریائے سندھ پر تعمیر کیا جا رہا ہے، 8.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کا حامل ہو گا اور اس سے ہر سال نیشنل گرڈ کو 18 ارب 10 کروڑ یونٹ کم لاگت پن بجلی مہیا کی جائے گی۔

دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل کیلئے اخراجات کا مجموعی تخمینہ 1406 ارب روپے لگایا گیا ہے، اس کی تعمیر کیلئے واپڈا نے چائنا پاور اور فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ گزشتہ سال مئی میں 442 ارب روپے کے مشترکہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ ڈیم گلگت بلتستان کے شہر چلاس سے نیچے دریائے سندھ پر تعمیر کیا جا رہا ہے، موجودہ حکومت پن بجلی کے بڑے پراجیکٹس کی تکمیل کو ترجیح دے رہی ہے اور ان کے لیے بھاری رقوم مختص کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 

ڈیم فنڈ میں صرف 7 لاکھ روپے باقی رہ گئے، 12 ارب کہاں گئے؟

تربیلا ڈیم کے پانچویں توسیعی منصوبے کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو مل گیا

وفاقی ترقیاتی پیکج کے تحت بلوچستان میں 7 بڑے اور 100 چھوٹے ڈیم تعمیر کرنے کا منصوبہ

واپڈا کی جانب سے دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے کنسلٹنسی سروسز کا کنٹریکٹ بھی ایوارڈ کیا جاچکا ہے۔ 27 ارب 18 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کا یہ کنسلٹنسی سروسز کنٹریکٹ دیامر بھاشا کنسلٹنٹس گروپ نامی ایک جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کیا گیا ہے۔

اسی حوالے سے سوموار کو چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور وزیرِاعظم کو ’ڈیموں کی دہائی‘ کے تحت پاکستان میں جاری بڑے ڈیموں کی تعمیر پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے ڈیموں کی تعمیر میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تعمیراتی کام کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے، نئے ڈیمز کی تعمیر پانی کے ساتھ ساتھ ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے سستی بجلی کی فراہمی بھی یقینی بنائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here