اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں رواں مالی سال کے پہلے مہینہ میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 31.46 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
جولائی 2021ء کے دوران افغانستان کو پاکستانی برآمدات میں کمی جبکہ افغانستان سے درآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2021-22ء کے پہلے مہینہ (جولائی) میں افغانستان کو پاکستانی برآمدات سے 3 کروڑ 85 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا۔
ایس بی پی کے مطابق جولائی 2021ء میں افغانستان کو کی گئی برآمدات جولائی 2020ء کے مقابلے میں 62.80 فیصد کم ہیں، گزشتہ سال جولائی میں افغانستان کو برآمدات سے ملک کو 6 کروڑ 27 لاکھ 70 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
طالبان کے کنٹرول کے بعد پاک افغان تجارت میں نمایاں اضافہ
طالبان کی قومی خزانے تک رسائی روک دی گئی، عالمی امداد معطل، 9 ارب ڈالر منجمد
طالبان کنٹرول کے بعد انڈیا افغانستان تجارت بند، مودی حکومت کو کتنے ارب ڈالر نقصان ہو گا؟
سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینہ میں افغانستان سے درآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 194.23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
جولائی 2021ء میں افغانستان سے درآمدات پر ایک کروڑ 24 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جبکہ جولائی 2020ء میں افغانستان سے 42 لاکھ 10 ہزار ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال 2020-21ء میں افغانستان کو مجموعی طور پر 98 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ افغانستان سے مجموعی درآمدات کا حجم 17 کروڑ 92 لاکھ 20 ہزار ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
حالیہ مہینوں میں غیرملکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کی پیش قدمی کی وجہ سے افغانستان کی خطے کے ممالک کے ساتھ تجارت شدید متاثر ہوئی ہے، پاکستان کی جانب سے بھی افغانستان کے ساتھ ملنے والے سرحدی پوائنٹس کو کئی بار بند کیا جا چکا ہے جس کی وجہ سے افغانستان اور وسط ایشیا کو جانے والی پاکستانی برآمدات متاثر ہوئی ہیں۔
تاہم 15 اگست کو کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد تمام تر خدشات کے برعکس طورخم بارڈر کے ذریعے تجارتی ٹرکوں کی آمدورفت میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کے کنٹرول کے بعد پاک افغان تجارت تقریباََ دوگنا ہو گئی ہے، ’اشرف غنی حکومت میں دن بھر میں بہ مشکل 60 سے 70 گاڑیاں تجارتی سامان لے کر طورخم سرحد عبور کرتی تھیں، اب روزانہ 270 تجارتی ٹرکوں کا کلئیر کیا جا رہا ہے۔‘