ایس ای سی پی: ریگولیٹری سینڈ بکس کے تحت ٹیکنالوجی پر مبنی بزنس ماڈلز کی ٹیسٹنگ کی منظوری

ریگولیٹری سینڈ بکس کا مقصد جدید کاروباری ماڈلز، مالیاتی مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی خدمات کے لئے موزوں ریگولیٹری ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ ملک میں مالیاتی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے

661

اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ریگولیٹری سینڈ بکس کے دوسرے مرحلے میں ٹیکنالوجی پر مبنی مختلف بزنس ماڈلز کی ٹیسٹنگ کی منظوری دے دی۔

ایس ای سی پی نے ریگولیٹری سینڈ بکس کے دوسرے مرحلے کے لئے دی جانے والی درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد ٹیکنالوجی پر مبنی مختلف مالیاتی مصنوعات و خدمات کی ٹیسٹنگ کی منظوری دی۔

ان جدید بزنس ماڈلز میں پیرامیٹرک انشورنس، رئیل اسٹیٹ ایسٹ ٹوکنائزیشن، میوچل فنڈز کی ڈیجیٹل ڈسٹری بیوشن کی اپیلی کیشن، اینٹی منی لانڈرنگ اور سینٹرلائزڈ کے وائے سی کے لئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی اپیلی کیشنز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایس ای سی پی میں 1949 نئی کمپنیاں رجسٹر، تعداد ایک لاکھ 47 ہزار ہو گئی

ایس ای سی پی کی جانب سے گزشتہ سال ریگولیٹری سینڈ بکس متعارف کروایا گیا جس کا مقصد جدید کاروباری ماڈل، مالیاتی مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی خدمات کے لئے موزوں ریگولیٹری ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ ملک میں مالیاتی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔

ریگولیٹری سینڈ بکس کے دوسرے مرحلے کا آغاز رواں سال اپریل میں کیا گیا جس میں مقامی و غیر ملکی کمپنیوں اور سٹارٹ اپس اور جدید ٹیکنالوجی کی سروسز فراہم کرنے والے اداروں نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

ایس ای سی پی کے ریگولیٹری دائرہ کار میں آنے والے تمام شعبوں جیسے کہ انشورنس سیکٹر، کپیٹل مارکیٹ اور نان بینکنگ فنانشل سیکٹر سے مجوزہ سینڈ بکس میں اپنے جدید کاروباری ماڈلز کے تجربات کے لئے درخواستیں موصول ہوئیں۔

ریگولیٹری سینڈ بکس کے دوسرے مرحلے میں، ڈیجیٹل اثاثوں، جس میں سیکیورٹی ٹوکن کی سہولت (STO)، نان بینکنگ فنانشنل کمپنیوں، بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل شناخت کی سہولتوں جس میں اے ایم ایل، صارف کی شناخت (KYC)، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، مشین لرننگ اور آٹومیشن پر مبنی کاروباری آئیڈیاز کو ترجیح دی گئی۔

منظور شدہ درخواست دہندگان کو اپنی مالیاتی مصنوعات کی ٹیسٹنگ ایس ای سی پی کے زیر نگرانی ریگولیٹری ماحول میں متعین شرائط کے مطابق کرنا ہو گی۔ مالیاتی مصنوعات کی ٹیسٹنگ کی مدت چھ ماہ تک ہو گی جس کے دوران کمپنیاں حقیقی صارفین کے ساتھ اپنی پراڈکٹ اور خدمات کو جانچ سکیں گی۔

ٹیسٹنگ کے اختتام پر درخواست دہندگان ایس ای سی پی کو ٹیسٹنگ کے نتائج اور اعدادوشمار کی جامع رپورٹ جمع کرائیں گے۔ کمیشن اس رپورٹ کا جائزہ کے کر مذکورہ مالیاتی مصنوعات یا خدمات کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔ ریگولیٹری سینڈ بکس میں کئے جانے والے ان تجربات سے مارکیٹ میں نئی اور فائدہ مند ٹیکنالوجی پر مبنی پراڈکٹس کو متعارف کرنے میں مدد ملے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here