لاہور: پاکستانی کمپنی ائیرلفٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ گروسری سے متعلق اس کے پلیٹ فارم ’ائیرلفٹ ایکسپریس‘ کیلئے کمپنی 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
ائیرلفٹ ایکسپریس کو ملنے والی ’سیریز بی‘ فنڈنگ کے روح رواں کے طور پر امریکا کے بکلے وینچرز کے جوش بکلے اور برطانوی سرمایہ کار ہیری سٹیبنگز کا نام مشترکہ طور پر سامنے آیا ہے جبکہ کئی ٹیک کمپنیوں کے سربراہان اور شریک بانی بھی اس سرمایہ کاری کا حصہ ہیں۔
اگر کمپنی کا دعویٰ حقیقت پر مبنی ہے تو یہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی خطے میں سب سے بڑی سیریز بی فنڈنگ ہو گی، تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ائیرلفٹ سریز بی کے دو رائونڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے جبکہ مجموعی رقم بھی 30 ملین ڈالر سے 40 ملین ڈالر کے درمیان ہے جو کہ کمپنی کی جانب سے بتائی گئی فنڈنگ سے آدھی ہے۔
ایسا بھی ممکن ہے کہ ائیرلفٹ نے 85 ملین ڈالر سرمایہ کاری حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہو لیکن کمپنی کو 30 ملین ڈٓالر سے 40 ملین ڈالر تک سرمایہ کاری مل سکی ہو اور مزید سرمایہ کاری کا وعدہ کر لیا گیا ہو۔
#Airlift is made in #Pakistan for #Pakistanis. We’re humbled by the support of our #community & the #industry.
This funding will enable us to further improve customer experience & empower customers by offering easy #grocery delivery! #PakistanKaAirlifthttps://t.co/am1IKAd7Xw
— AirliftTech (@airlift_tech) August 20, 2021
اس دعوے کو تقویت کچھ یوں ملتی ہے کہ ائیرلفٹ ٹیم نے کسی قسم کی دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے جن سے کمپنی کے سرمایہ کاری سے متعلق دعوئوں کی تصدیق ہو سکے، کمپنی نے اپنے گروسری بزنس سے متعلق تفصیلات بتانے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
ایک عالمی میڈیا آئوٹ لیٹ کے ساتھ انٹرویو میں ائیرلفٹ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ فنڈنگ رائونڈ کے بعد کمپنی کی مالیت 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہو چکی ہے، پاکستانی کرنسی میں دیکھا جائے تو کمپنی کی مالیت 45 ارب روپے بنتی ہے جو کہ پاکستان کی کئی لسٹڈ کمپنیوں سے زیادہ ہے۔
2019ء میں ائیرلفٹ کا آغاز ماس ٹرانزٹ سٹارٹ اَپ کے طور پر ہوا تھا تاہم مارچ 2020ء میں کمپنی نے کورونا وبا کی وجہ سے ٹرانزٹ آپریشنز روکنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ائیرلفٹ نے 10 ملین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کر کے ائیرلفٹ ایکسپریس کے نام سے گروسری ڈلیوری کے کاروبار میں طبع آزمائی کی، اس کا ماس ٹرانزٹ آپریشن اب تک بند ہے۔
ائیرلفٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمپنمی ایک سال کے مختصر عرصہ میں پاکستان کے 8 شہروں میں گروسری ڈلیوری کی خدمات فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے اور حالیہ سرمایہ کاری کے بعد بین الاقوامی سطح تک گروسری ڈلیوری بزنس کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
گروسری ڈلیوری سروس میں آنے کے بعد ائیرلفٹ کو گزشتہ سال سیریز اے وَن رائونڈ میں 10 ملین ڈالر فنڈنگ ملی تھی، اس سے قبل بھی یہ سیڈ رائونڈ میں 2.2 ملین ڈالر اور سیریز اے رائونڈ میں 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کر چکی تھی جو ٹرانزٹ آپریشن کیلئے حاصل کی گئی تھی۔
اگر 85 ملین ڈالر کی حالیہ فنڈنگ کا دعویٰ درست ہے تو اس سٹارٹ اَپ کی ظاہر کردہ مجموعی فنڈنگ 109.2 ملین ڈالر بنتی ہے جو پاکستان میں کسی بھی سٹارٹ اپ میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔
ائیرلفٹ نے 85 ملین ڈالر کی سیریز بی فنڈنگ ایک ایسے وقت میں حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب رواں سال کی پہلی ششماہی میں ملک بھر کے سٹارٹ اَپس میں 120 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے۔
ائیرلفٹ کے حریف پلیٹ فارم گروسر ایپ نے 5.2 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ ای گروسر اور ٹونٹی فور سیون ڈاٹ پی کے (24sevcn.pk) نے بھی سرمایہ کاری حاصل کی ہے تاہم اس کی مالیت سامنے نہیں آ سکی۔
رواں سال ریٹیل کریانہ سٹورز کو ڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ منسلک کرنے والے چار سٹارٹ اپس نے مجموعی طور پر 33.7 ملین ڈالر سرمایہ کاری حاصل کی، بازار نے 6.5 ملین ڈالر، تاجر نے 17 ملین ڈالر، ریٹیلو نے 6.7 ملین ڈالر جبکہ دستگیر نے 3.5 ملین ڈالر سرمایہ کاری حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ائیرلفٹ کو وزیراعظم کی مبارک باد
وزیراعظم عمران خان نے ایئرلفٹ کی طرف سے 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی حالیہ سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا ہے۔
We welcome the recent investment of 85 Million USD by leading VCs of the world in Airlift, a company led by young Pakistanis. Pakistan has huge potential and we are open for business. My govt is fully committed to creating opportunities.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 20, 2021
ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ایئر لفٹ کی قیادت پاکستانی نوجوان کر رہے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کیلئے بڑی صلاحیت موجود ہے، حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔