لاہور: پاکستان نے مقامی طور پر تیار کیے گئے سمارٹ فونز کی برآمد شروع کر دی ہے اور میڈ اِن پاکستان سمارٹ فونز کی پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو بھیجی گئی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اجازت نامے کے تحت انووی ٹیلی کام (Inovi Telecom) نے دیگر ممالک کے لئے سمارٹ فونز کی برآمدات کا آغاز کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’فور جی سمارٹ فونز کے ساڑھے 5 ہزار یونٹس کی پہلی کھیپ ’مینوفیکچرڈ اِن پاکستان‘ ٹیگ کے ساتھ متحدہ عرب امارات کو برآمد کی گئی ہے۔‘
Press Release: PTA Authorization holder Inovi Telecom has started exporting smart phones to other countries. The first consignment of 5500 units of 4G smart phones carrying “Manufactured in Pakistan” tag has been exported to UAE.
— PTA (@PTAofficialpk) August 14, 2021
پی ٹی اے نے اس اہم کامیابی پر انووی ٹیلی کام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے حوالے سے نظام کی ترقی کے لیے مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ڈیوائس آئڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے کامیاب نفاذ اور حکومتی پالیسیوں بشمول موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی بدولت پاکستان میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لئے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ ان پالیسیوں کے نتیجے میں پی ٹی اے کی جانب سے انووی ٹیلی کام پرائیویٹ لمیٹڈ کو 9 اپریل 2021ء کو موبائل مینوفیکچرنگ کی اجازت دی گئی تھی جس کے چار ماہ کے اندر کمپنی نے پاکستان میں بنائے گئے موبائل فون برآمد کرنا شروع کر دئیے ہیں۔
یاد رہے کہ 10 اگست کو پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے لکی موٹر کارپوریشن کو سام سنگ کے سمارٹ فونز مقامی طور پر تیار کرنے کیلئے اجازت دی تھی۔
اس سے قبل 13 جولائی کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان سالانہ 85 فیصد موبائل فون درآمد کرتا ہے تاہم رواں سال کے دوران 21 کمپنیوں کو مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کی اجازت دی گئی ہے۔
سیکریٹری وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ موبائل فونز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لئے مقامی مینوفیکچررز کو 3 فیصد کا آر اینڈ ڈی الائونس دیا جاتا ہے، پاکستان میں تیار شدہ فونز کی مقامی مارکیٹ فروخت پر 4 فیصد وِد ہولڈنگ ٹیکس سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔