لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے چینی کا ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کے خلاف جہانگیر ترین کی شوگر ملز کی درخواست پر حکومت کو مشروط طور پر شوگر ملز کے خلاف آئندہ سماعت تک تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے منگل کے روز جے ڈی ڈبلیو اور جے کے شوگر ملز کے شیئر ہولڈر علی خان ترین اور مقصود احمد ملہی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے شوگر ملز کو چینی کی قیمت میں فرق کے برابر مچلکے کین کمشنر کو جمع کروانے کی ہدایت کی، عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرکے مرکزی کیس کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کرنے اور کین کمشنر کو شوگر ملز کی چینی کی سپلائی کا ریکارڈ مکمل رکھنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے:
چینی پر سیلز ٹیکس واپس ’ایکس مل ریٹ‘ پر لے جانے کا فیصلہ
پنجاب میں چینی کی قیمت ’فکس‘ کرنے پر مسابقتی کمیشن کو تحفظات
مسابقتی کمیشن حکام کا جہانگیر ترین کی شوگر ملز کے ہیڈ آفس پر چھاپہ، اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا
درخواست گزاروں نے حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی چینی کی قیمت کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا اور درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے چینی کا ریٹ مقرر کرنے سے قبل شوگر ملز مالکان کا موقف سننے کا حکم دیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود درخواست گزاروں کو سنا ہی نہیں گیا، حکومت نے چینی کی نئی قیمت 89 روپے 50 پیسے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
درخواست گزار کے مطابق حکومت کے مقررہ نرخ پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں، اس لیے عدالت چینی کی قیمت 89 روپے 50 پیسے مقرر کرنے کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
وکیل درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک چینی کی نئی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کو روکا جائے جس پر عدالت نے حکومت کو مشروط طور پر شوگر ملز کیخلاف آئندہ سماعت تک تادیبی کارروائی سے روک دیا اور پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے آئندہ ہفتہ جواب طلب کر لیا۔
وفاقی حکومت کی سپریم کورٹ میں اپیل
دوسری جانب وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو چینی کی قیمتوں میں ریلیف دینے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
وفاقی حکومت نے اپیل میں موقف اپنایا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا شوگر ملز کو عبوری ریلیف دینے کا فیصلہ حقائق کے برعکس ہے، چینی کی قیمت کا تعین پرائس اینڈ کنٹرول ایکٹ کےتحت کیا گیا، لاہور ہائیکورٹ کے پاس قیمت کے تعین کا اختیار ہی نہیں۔
اپیل میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہےکہ چینی کی قیمتوں میں ریلیف دینے سے متعلق عدالت عالیہ کے سنگل بینچ کا ان چیمبر فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔
عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ چینی کی قیمتوں میں ریلیف دینے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیل میں مختلف شوگر ملز کو فریق بنایا گیا ہے۔