نئے مالی سال کے پہلے ماہ ایف بی آر کو ہدف سے 68 ارب روپے زائد ٹیکس آمدن

جولائی 2021ء کے دوران 341.7 ارب روپے ہدف کے مقابلے میں 22  فیصد اضافے سے 410 ارب روپے ریونیو جمع ہوا جو سالانہ ٹیکس ہدف کے 7 فیصد کے برابر ہے

966

اسلام آباد: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2021-22ء کے پہلے ماہ (جولائی) کے دوران اپنے ماہانہ ہدف سے 22 فیصد یعنی 68 ارب روپے زائد ٹیکس جمع کر لیا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے کے دوران 410 ارب روپے ٹیکس آمدن ہوئی جبکہ 341.7 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، یوں ماہانہ ٹیکس آمدن سالانہ ٹیکس ہدف کے 7 فیصد کے برابر رہی۔

جولائی 2021ء کے دوران 410 ارب روپے ٹیکس آمدن جولائی 2020ء کے ٹیکس ریونیو سے 36.5 فیصد یعنی 109 ارب روپے زیادہ ہے۔

مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران جمع کردہ 410 ارب روپے ٹیکس ریونیو میں 210 ارب روپے امپورٹ سیکٹر سے ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی مد میں جمع کیے گئے جو ماہانہ آمدن کا 51.3 فیصد ہیں۔

تاہم درآمدات پر ٹیکس ریونیو کیلئے انحصار ملک میں مہنگائی کو بڑھاوا دے سکتا ہے کیونکہ درآمدکنندگان اضافی درآمدی ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کا بوجھ صارفین پر ہی ڈالتے ہیں، ملک میں بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پر عائد امپورٹ ٹیکسز کی وجہ سے ہی یہ اشیاء مہنگی ہیں۔

رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران انکم ٹیکس آمدن میں 32.7 فیصد کمی دیکھی گئی جبکہ بالواسطہ ٹیکسوں میں 67.5 فیصد اضافہ ہوا اور 277 ارب روپے جمع ہوئے، جنرل سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بالواسطہ ٹیکس کے تین بنیادی ذرائع ہیں۔

دوسری جانب  وزیر اعظم عمران خان نے جولائی میں 410 ارب روپے کا ریکارڈ ریونیو جمع کرنے پر ایف بی آر کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

ہفتہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب تک جولائی میں 410 ارب روپے اکٹھے کئے جا چکے ہیں جو کہ تاریخی طور پر ماہِ جولائی میں جمع کی جانے والی سب سے بڑی رقم اور اس مہینے کے ہدف سے تقریباً 22 فیصد زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان وصولیوں سے پائیدار معاشی نمو اور بحالی کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی عکاسی ہوتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here