نئی دہلی: بھارت میں کووڈ۔19 کی وبا کے دوران ہونے والی اموات سرکاری اعدادوشمار میں بتائی جانے والی اموات سے 13 گنا زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کے بعد ماہرین نے سرکاری اعدادوشمار پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے سخت آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں قائم سنٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ اور سابق بھارتی اقتصادی مشیر اروند سبرامینیم کی مشترکہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران بھارت میں ہونے والی اموات کی 34 لاکھ سے لے کر 49 لاکھ تک ہے۔
بھارتی حکومت کے جاری کردہ اعدادوشمار میں کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 4 لاکھ 14 ہزار بتائی گئی تھی جو امریکا اور برازیل کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
لیکن ماہرین نے بھارتی حکومت کے اعدادوشمار پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے ملک بھر میں کورونا وائرس سے اموات کے بارے میں سخت آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت کے سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپریل اور مئی میں وائرس کی نئی اور خطرناک قسم ڈیلٹا سے انفیکشنز میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس سے صرف مئی میں ہی کم از کم ایک لاکھ 70 ہزار اموات ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں وبا سے سینکڑوں، ہزاروں کی بجائے لاکھوں افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں، 3.4 ملین سے 4.9 ملین تک اضافی اموات ہو چکی ہیں تاہم انہیں وبائی امراض سے ہونے والی تمام اموات میں شامل نہیں کیا گیا۔
رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ ’ہم نے تمام وجوہات سے ہونے والی اموات کی شرح پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کورونا وائرس سے اضافی اموات کا تخمینہ لگایا ہے۔‘
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ عام حالات میں ہونے والی اموات کے مقابلے میں وبا کے دوران ہونے والی اضافی اموات کووڈ۔ 19 سے اموات کے حقیقی اعدادوشمار کا اندازہ لگانے کا بہترین طریقہ ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی چیف سائنسدان سومیا سوامیناتھن کا کہنا ہے کہ ہر ملک کے لئے اضافی اموات پر قابو پانا ضروری ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے کے صحت عامہ کے نظام کو بہتر بنانا مزید اموات سے بچائو کا واحد راستہ ہے۔
نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ بھارت میں ہونے والی اموات کا محتاط تخمینہ بھی 6 لاکھ ہے تاہم حقیقی صورت حال اس سے بہت مختلف ہے۔
طبی ماہرین نے 1.4 ارب آبادی پر مشتمل بھارت میں وسائل کی کمی کو بھی کورونا وائرس کی وبا سے بہت زیادہ اموات کا ذمہ دار قرار دیا ہے جس کی وجہ سے اموات کے حقیقی اعدادوشمار سامنے نہیں آتے جبکہ گھروں ہونے والی بہت ساری اموات کا تو ریکارڈ ہی نہیں۔
رپورٹ میں وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو بغیر کسی منصوبہ بندی کے شروع کی گئی ویکسی نیشن مہم کے لئے بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں وبا کی دوسری لہر کو کنٹرول کرنے میں خاطر خواہ مدد نہیں مل سکی اور اب تک بھارت میں صرف 8 فیصد افراد کو ویکیسن کی دونوں خوراکیں لگائی جا سکی ہیں۔