آئی ایم ایف نے رکن ممالک کیلئے 650 ارب ڈالر کے فنڈز مختص کر دیے

سپیشل ڈرائینگ رائٹس کے تحت رکھے گئے فنڈز سے رکن ملکوں بالخصوص وبا سے زیادہ متاثرہ ممالک کو مالیاتی استحکام میں مدد دی جا سکے جس سے بین الاقوامی سطح پر اقتصادی بحالی کی شرح میں بہتری کو یقینی بنایا جا سکے گا، کرسٹالینا جارجیوا

757

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنے رکن ممالک کی مالی معاونت کے لئے سپیشل ڈرائینگ رائٹس (ایس ڈی آر) کے تحت 650 ارب ڈالر کے فنڈز مختص کئے ہیں۔

اس حوالے سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اپنی تاریخ میں دنیا بھر کے ضرورت مند ممالک کے لئے سب سے زیادہ فنڈز مختص کئے ہیں تاکہ مالیات اور زرمبادلہ کی مشکلات پر قابو پانے میں مدد فراہم کی جا سکے۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ایس ڈی آر کے تحت رکھے گئے فنڈ سے آئی ایم ایف کے رکن ملکوں اور بالخصوص کووڈ۔19 کی وبا سے زیادہ متاثرہ ممالک کو مالیاتی استحکام میں مدد دی جا سکے جس سے بین الاقوامی سطح پر اقتصادی بحالی کی شرح میں بہتری کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

کیا بیل آئوٹ پیکج کی رقم روک لی گئی؟ ترجمان آئی ایم ایف کا تبصرے سے انکار

کیا آئی ایم ایف پروگرام معطل اور عالمی بینک نے پاکستان کو قرض فراہمی روک دی ہے؟

یاد رہے کہ ایس ڈی آر کے تحت رکن ممالک کیلئے فنڈز مختص کرنے کیلئے غوروخوض کرنے کے حوالے سے رواں سال مارچ میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا تھا جس کے اختتام پر آئی ایم ایف ڈائریکٹرز نے وبا سے پیدا شدہ معاشی بحران اور کساد بازاری کے تناظر میں رکن ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے اضافی 650 ارب ڈالر مختص کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی جسے جون 2021ء تک حتمی شکل دی جانی تھی۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا نے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’انتظامی ڈائریکٹرز نے سپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کے کیس کے طور پر رکن ممالک بالخصوص معاشی بحران اور کساد بازاری سے بری طرح متاثرہ معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے 650 ارب ڈالر کے فنڈز مختص کرنے پر ابتدائی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سمیت کئی ممالک نے کوویڈ-19 کے باعث درپیش معاشی مشکلات کی وجہ سے ناصرف آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی مالیاتی اداروں کو قرضوں میں ریلیف دینے کی درخواست کی تھی بلکہ اقتصادی بحالی کے عمل کو تیز کرنے اور ویکسی نیشن مہم میں مدد کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here