سیالکوٹ،اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ وزارت تجارت کی ’سلک روٹ ری کنیکٹ پالیسی‘ کے تحت ازبکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ بہت جلد اس کے شرائط و ضوابط طئے ہو جائیں گے۔
ہفتہ کو مشیر تجارت نے سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے برآمد کنندگان اور تاجروں سے ملاقات کی، سیالکوٹ چیمبر میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے رزاق دائود نے وبا کی وجہ سے درپیش مشکلات کے باوجود برآمدات میں اضافہ کے لئے برآمدکنندگان کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملکی صنعت کو ترقی کی جانب موڑ دیا ہے، اب صنعتی ترقی کے استحکام کی جانب گامزن ہیں۔ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، سیالکوٹ کی تاجر برادری سے توقع کرتے ہیں کہ وہ برآمدات میں مزید اضافہ کریں گے ۔
یہ بھی پڑھیے:
ازبکستان کا گوادر سمیت دیگر پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے تجارت میں دلچسپی کا اظہار
پاکستان اور ازبکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ، سٹرٹیجک پارٹنرشپ کے معاہدوں پر دستخط کر دیے
پاکستان اور ازبکستان کا اقتصادی شراکت داری، دو طرفہ ترجیحی تجارتی معاہدہ طے کرنے پر اتفاق
اپنے حالیہ دورہ ازبکستان کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے وہاں کی مارکیٹ پر بھی توجہ دینے کی ترغیب کے طور پر انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت کی ’سلک روٹ ری کنیکٹ پالیسی‘ کے تحت ازبکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ بہت جلد اس کے شرائط و ضوابط طئے ہو جائیں گے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ ہمیں علاقائی تجارت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، وسط ایشائی ممالک کے ساتھ ہماری تجارت بہت کم ہے، وزیراعظم کا حالیہ دورہ ازبکستان بہت کامیاب رہا اور میزبان ملک کے ساتھ 71 مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2021ء میں حکومت پاکستان کی جانب تاشقند میں سنگل کنٹری نمائش منعقد کروائی جائے گی۔ سیالکوٹ کے برآمد کنندگان بین الاقوامی سطح منعقدہ نمائشوں میں شرکت کریں اور اپنی مصنوعات دنیا کے سامنے رکھیں ۔
انہوں نے بتایا کہ وزارت تجارت نے خام مال اور دیگر اشیا کی چار ہزار ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کر دی ہے جو تمام ٹیرف لائنز کا 54 فیصد بنتا ہے، خام مال کو 42 فیصد تک ڈیوٹی فری کر دیا گیا ہے، ڈی ایل ٹی ایل کے معاملات جلد حل کر لیں گے۔
رزاق دائود نے سیالکوٹ چیمبر میں ہونے والی میں ای کامرس ٹریننگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے برآمدات میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے ایمیزون کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور برآمد کنندگان کو عالمی مارکیٹ سے منسلک ہونے کے لئے اس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے کی تاکید کی۔
انہوں نے پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، سرجیکل ایسوسی ایشن، لیدر ایسوسی ایشن، سپورٹس گڈز اینڈ گلووز ایسوسی ایشن، پاکستان کارگو ایسوسی ایشن ،ائیر سیال اور سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی اور ان کے مسائل کو حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔