پاکستان اور ازبکستان کا اقتصادی شراکت داری، دو طرفہ ترجیحی تجارتی معاہدہ طے کرنے پر اتفاق

زراعت، آئی ٹی، تعلیم اور معدنیات کے شعبوں میں جوائنٹ ورکنگ گروپس تشکیل دیئے جائیں گے، میڈ اِن پاکستان اور میڈ اِن ازبکستان کے بینر تلے خصوصی تجارتی نمائشوں کا انعقاد کیا جائے گا، بین الحکومتی کمیشن برائے ٹریڈ کے چھٹے اجلاس میں  مذاکرات

726

تاشقند: پاکستان اور ازبکستان نے کورونا وبا کے بعد ٹیکنالوجی اور اقتصادی شراکت داری کے ذریعے پائیدار معاشی بحالی کیلئے شراکت داری اور تین ماہ میں دوطرفہ ترجیحی تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

ازبک۔پاکستان بین الحکومتی کمیشن برائے ٹریڈ، اکنامکس اینڈ سائنٹیفک ٹیکنیکل کوآپریشن (آئی جی سی ) کا چھٹا اجلاس بدھ کو تاشقند میں منعقد ہوا جس کی مشترکہ صدارت پاکستان کی جانب سے مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد اور ازبکستان کے نائب وزیراعظم عمرزکوف نے کی۔

اجلاس کے دوران فریقین نے ٹیکنالوجی، ایجادات اور اقتصادی شراکت داری کے ذریعے کووڈ۔19 کے بعد پائیدارمعاشی بحالی کیلئے شراکت داری بڑھانے پر اتفاق کیا جس کا مقصد متنوع اقتصادی شراکت داری، پائیدار معاشی شرح نمو، سپلائی چین کے نظام میں بہتری اور ماحولیات کے شعبوں کی ترقی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ازبکستان کا گوادر سمیت دیگر پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے تجارت میں دلچسپی کا اظہار

یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بینکاری کے شعبہ میں اشتراک سے باہمی تجارت کے فروغ میں مزید مدد ملے گی۔ تین ماہ کے دوران دوطرفہ ترجیحی تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی جو مستقبل میں پاکستان اور ازبکستان کی باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے میں مدد دے گا۔

دونوں ممالک نے میڈ اِن پاکستان اور میڈ اِن ازبکستان کے بینر تلے ازبک پاکستانی خصوصی تجارتی نمائشوں کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا۔ یہ نمائشیں اسلام آباد اور تاشقند میں منعقد کی جائیں گی جن کا مقصد برآمدات میں اضافہ کرنا ہے، یہ نمائشیں ادویہ سازی، ٹیکسٹائل، چمڑے، تعمیرات، زراعت، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز سے منسلک دونوں ممالک کی بڑی کمپنیوں کے باہمی اشتراک کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گی۔

اجلاس کے دوران یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ ازبکستان اور پاکستان کو جوڑنے والا افغان راہداری منصوبہ دونوں ممالک کے باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس منصوبہ پر جلد از جلد عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

فریقین نے بین الوزارتی کمیشن کے مشترکہ اجلاس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ مشترکہ کاروباری کونسل کے افتتاحی اجلاس کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری، زرعی مشینری کی تیاری، پھلوں اور سبزیوں کی پیکنگ اور پروسیسنگ کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے ساتھ ساتھ صنعتی تعاون کے فروغ کیلئے شراکت داری کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ توانائی، معدنیات، زراعت، ٹرانسپورٹ، مواصلات، لیبر، تعلیم، سیاحت، سائنس و ٹیکنالوجی، ٹیکنو پارکس، ہاﺅسنگ اور سماجی خدمات، ثقافت اور نوجوانوں کے امور کے علاوہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔

آئی جی سی کے اجلاس میں یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ زراعت، آئی ٹی، تعلیم اور معدنیات کے شعبوں میں جوائنٹ ورکنگ گروپس تشکیل دیئے جائیں گے۔

ازبکستان کے نائب وزیراعظم سردار عمرزکوف نے پاکستان کی جانب سے ازبکستان کے ساتھ تزویراتی شراکت داری کی سطح پر دوطرفہ اشتراک کار اور باہمی اقتصادی رابطوں کے فروغ کے حوالہ سے پاکستانی وفد سے اظہار تشکر کیا۔

قبل ازیں ازبکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اکراموف الہاموچ اور وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے صدر ناصر حیات مگو ں نے تفصیلی خطاب کیا۔

پاکستان کی جانب سے تعمیرات، چمڑے اور لاجسٹک کے شعبوں جبکہ ازبکستان کی جانب سے ادویہ سازی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جے بی سی کے اجلاس میں دونوں ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 کے قریب کاروباری افراد اور صنعت کاروں نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here