کنٹرولر جنرل آف پرائسز نے آئندہ چھ ماہ کیلئے چینی کی ریٹیل قیمت مقرر کر دی

834

اسلام آباد: کنٹرولر جنرل آف پرائسز (سی جی پی) وزارت صنعت و پیداوار نے پرائس کنٹرول، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ایکٹ 1977ء کے سیکشن 6 کے تحت چینی کی خوردہ قیمت 88.24 روپے فی کلو مقرر کر دی۔

کنٹرولر جنرل آف پرائسز نے صوبائی حکومتوں اور وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ 14 ستمبر 2006ء کے ایس آر او F.No1(7)/2005-CA,VOL-III کے تحت چینی کے کارخانوں، ڈیلروں اور ڈسٹری بیوٹروں سمیت خوردہ فروشوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائیں جو قیمتوں کے کنٹرول اور ناجائز منافع خوری و ذخیرہ اندوزی کے قانون کے تحت دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

مزید برآں کنٹرولر جنرل آف پرائسز نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالہ سے ہفتہ وار کارکردگی رپورٹس بھی جمع کرائیں۔ یہ حکم نامہ فوری پر نافذ العمل ہے اور اگر کوئی تبدیلی یا ترمیم نہ کی گئی تو 15 نومبر 2021ء تک نافذ العمل رہے گا۔

یہ بھی پڑھیے: عید سے قبل یوٹیلیٹی سٹورز پر آٹا، چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

کنٹرولر جنرل آف پرائسز ، وزارت صنعت و پیداوار نے کہا ہے کہ ادارہ شماریات پاکستان کی جانب سے شائع اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوری 2021ء کے بعد چینی کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان ہے، 7 جنوری 2021ء کو چینی کی خوردہ قیمت 90.06 روپے فی کلو تھی، 8 جولائی 2021ء کو فی کلو خوردہ قیمت 100.70 روپے تک بڑھ گئی اور اس میں مزید اضافہ کا رجحان ہے۔

کنٹرولر جنرل آف پرائسز نے کہا ہے کہ پرائس کنٹرول اینڈ پریوینشن آف پرافٹ ٹیرنگ اینڈ ہورڈنگ ایکٹ 1977ء کے تحت اشیائے ضروریہ کی فہرست میں چینی بھی شامل ہے اور اس کی قیمتوں پر نظر رکھنا، صارفین کیلئے دستیابی یقینی بنانا اور قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ پر نظر رکھنا مذکورہ ایکٹ کے تحت کنٹرولر جنرل آف پرائسز کی ذمہ داری ہے۔

کنٹرولر جنرل آف پرائسز کا مزید کہنا ہے کہ وزارت صنعت و پیداوار، ایف بی آر اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے 14 جولائی 2021ء اور 15 جولائی 2021ء کو شوگر ایڈوائزری بورڈ کے ساتھ اجلاسوں میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ شوگر ملز مالکان رضاکارانہ طور پر چینی کی قیمتوں میں کمی پر رضامند نہیں ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here