اسلام آباد: مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے آن لائن فوڈ ڈلیوری کمپنی ’فوڈ پانڈا‘ کے خلاف مبینہ طور پر اپنی بالادست پوزیشن کے غلط استعمال اور مسابقتی ایکٹ کی خلاف ورزی پر مبنی معاہدہ کرنے پر انکوائری کا آغاز کر دیا۔
فوڈ پانڈا پر کورونا وبا اور لاک ڈائون کے دوران کھانے کی ترسیل پر کمیشن میں اضافہ کرنے کا الزام بھی ہے جسے ریسٹورنٹ مالکان کی جانب سے استحصال پر مبنی رویہ قرار دیا گیا تھا۔
مسابقتی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شکایات موصول ہونے پر ابتدائی تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ فوڈ پانڈا کو آن لائن فوڈ ڈلیوری مارکیٹ میں بالادست پوزیشن حاصل ہے، کمپنی کو ملک بھر میں روزانہ ایک لاکھ سے زائد آرڈرز ملتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
مسابقتی کمیشن کی انکوائری میں ڈیری سیکٹر میں کارٹلائزیشن کا انکشاف
گھی اور تیل کی قیمتیں ’فکس‘ کرنے کا انکشاف، مسابقتی کمیشن کا بناسپتی ایسوسی ایشن کے دفاتر پر چھاپہ
سی سی پی کا کہنا ہے کہ فوڈ پانڈا کے خلاف مبینہ بالادستی کے غلط استعمال پر مسابقتی ایکٹ 2010ء کے سیکشن 3 (بالادستی کا غلط استعمال) اور سیکشن 4 (ممنوعہ معاہدے) کی خلاف ورزی پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انکوائری کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا فوڈ پانڈا کو اپریل 2019 میں تین سال کی مدت کے لئے دی گئی چھوٹ (Exemption) مارکیٹ میں مسابقت کو متاثر تو نہیں کر رہی ، جیسا کہ متعدد مارکیٹ پلیئر زکی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا ۔
سی سی پی نے فوڈ پانڈا کے خلاف انکوائری کا آغاز کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 37 کے تحت آل پاکستان ریسٹورینٹ ایسوسی ایشن (10 جون 2021) اور چیتے لاجسٹک پاکستان لمیٹڈ (4 مئی 2021 ) کے ذریعے دائر شکایات پر کیا ۔ ایسی ہی ایک شکایت کریم نیٹ ورکس پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
دوسری جانب ایک اخباری رپورٹ کے مطابق فوڈ پانڈا کے ترجمان کا کہنا ہے چونکہ دیگر کمپنیاں اس (فوڈ پانڈا) کا مقابلہ نہیں کر پا رہیں اس لیے اس قسم کی غلط فہمی پیدا کر رہی ہیں، ہم اس کا قانونی طور پر جواب دیں گے۔