صدر مملکت نے فنانس بل 22-2021ء پر دستخط کر دیئے

908

اسلام آباد: پارلیمنٹ سے کثرت رائے سے منظوری کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس بل 22-2021ء پر دستخط کر دیئے۔

ایوان صدر کے میڈیا وِنگ کے مطابق صدر مملکت کی جانب سے فنانس بل 22-2021 پر دستخط کے بعد فنانس بل ایکٹ بن گیا ہے۔

واضح رہے کہ 29 جون کو قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے آئندہ مالی سال 22-2021ء کیلئے 8487 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کی منظوری دی تھی۔ بجٹ میں محصولات کا ہدف 5829 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، 3400 ارب سے زائد کا خسارہ ٹیکس اصلاحات، اندرونی و بیرونی معاونت اور کفایت شعاری سے پورا کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

بجٹ منظوری کے فوری بعد پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ

بجٹ 2021-22ء: کس چیز پر کتنا ٹیکس لگا اور کس پر چھوٹ ملی؟

قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے آئندہ مالی سال کیلئے 8487 ارب روپے کا بجٹ منظور کر لیا

حکومت کی جانب سے دودھ اور کھانے پینے کی دیگر اشیاء پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، انٹرنیٹ اور موبائل فونز پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز واپس لے لی گئی۔

سرکاری شعبہ کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے رکھا گیا ہے، وفاقی ٹیکسوں میں صوبوں کا حصہ گزشتہ سال کے 2704 ارب روپے سے بڑھا کر 3411 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ مجموعی محصولات کا حجم 7909 ارب روپے رکھا گیا ہے جو گزشتہ سال کے نظرثانی شدہ 6395 ارب روپے کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہے، نان ٹیکس ریونیو میں 22 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

حکومت مجموعی طور پر 682 ارب روپے کی سبسڈی دے گی، احساس پروگرام کے لئے 260 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، شرح نمو کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا ہے۔

مقامی طور پر بنائی جانے والی ہزار سی سی تک کی کاروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں چھوٹ اور سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ اس پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔

نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں 1.1 ارب ڈالر کی ویکسین درآمد کئے جانے اور جون 2022ء تک 10 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اگلے سال کے لئے معاشی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا ہے۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت کم آمدن ہاﺅسنگ کی مد میں 20 لاکھ روپے تک سستے قرضے دیئے جائیں گے۔ ہر گھرانے کو صحت کارڈ دیا جائے گا۔ ہر گھرانے کے ایک فرد کو مفت تکنیکی تربیت دی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here