پاکستان نابینا افراد کیلئے بریل رسم الخط میں آئین تحریر کرنے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا

1003
اسلام آباد: سپیکر قومی اسمبلی نابینا افراد کیلئے بریل رسم الخط میں لکھے گئے آئین پاکستان کی کاپی ایوان کے سامنے پیش کر رہے ہیں (تصویر: پی آئی ڈی)

اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نابینا افراد کے لئے آئینِ پاکستان کو بریل رسم الخط میں تحریر کر دیا ہے جس سے نابینا افراد کو آئین تک رسائی ممکن ہو سکے گی۔

بدھ کو اجلاس کے آغاز پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ وفاقی بجٹ 22۔2021ء کی منظوری کے بعد بجٹ اجلاس اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے تو میں سب سے پہلے آپ سب کے سامنے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی ایک تاریخی نوعیت کی کارکردگی رکھنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میری خصوصی ہدایات پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی کوششوں سے پاکستان کے آئین کو بریل رسم الخط میں منتقل کر دیا گیا ہے اور یوں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئین پاکستان کو نابینا افراد کے لئے قابل رسائی بنا دیا گیا ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ’بریل آئین پاکستان کی پہلی کاپی ایوان کے سامنے رکھ رہا ہوں۔ یہ ایک تاریخی کامیابی ہے اور ہمارے اس عزم کی آئینہ دار ہے کہ معذور افراد کو نظر انداز نہ کیا جائے بلکہ ملکی امور میں ان کی بامعنی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔‘

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس کامیابی سے پاکستان دنیا کے ان چند ممالک اور پورے خطے میں پہلا ملک بن گیا ہے جس کا آئین بریل رسم الخط پر دستیاب ہے۔ اس مسودے کی تمام ممکنہ غلطیوں سے پاک ہونے کی تصدیق اہم متعلقہ اداروں سے کروائی گئی ہے جن کے سرٹیفکیٹ اس مسودے کے ساتھ منسلک ہیں۔

’یہ پہلا قدم ہے، قومی اسمبلی کی ویب سائٹ کو خصوصی سافٹ ویئر کے ذریعے نابینا افراد کے لئے قابل رسائی بنا دیا ہے، پارلیمنٹ وہ پہلی سرکاری عمارت ہے جس کا مکمل ڈِس ایبلٹی آڈٹ کروایا گیا، ہر فلور پر معذور افراد کے لئے خصوصی واش رومز بنوائے، ریمپ مہیا کی گئیں اور رہنمائی کے لئے خصوصی سائن بورڈز بھی آویزاں کئے جا رہے ہیں۔‘

سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ وہ مزید دو اہم امور پر بھی توجہ دلانا چاہتے ہیں، پارلیمانی سفارت کاری کے میدان میں اقتصادی تعاون کونسل (ای سی او) کی پارلیمانی اسمبلی کا اجلاس نو سال بعد رواں ماہ اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں افغانستان، آذربائیجان، ازبکستان، تاجکستان اور ترکی کے سپیکرز نے بنفس نفیس شرکت کی جبکہ ایران، ترکمانستان اور قزاخستان کے سپیکر اور وفود ورچوئلی شریک ہوئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here