اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ایل) کے نیٹ ورک کو کنر پاساکی ڈیپ (کے پی ڈی) گیس فیلڈ سے دوبارہ گیس کی فراہمی بحال ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے آر ایل این جی ٹرمیینل کی بندش کا دورانیہ شروع ہو گیا ہے، پیر تک گیس کی فراہمی بحال ہو جائے گی۔
بدھ کو اپنے ٹویٹ میں حماد اظہر نے کہا کہ آر ایل این جی ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ کے دوران اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے سسٹم سے مختلف شعبوں کو گیس کی فراہمی کے نظام میں تبدیلیاں پیش آئیں گی۔
Dry Docking of one RLNG terminal has been initiated. The change over will be completed by Monday InshAllah. Mostly SNGPL gas diversions will take place during this time.
KPD gas field in the SSGC network is back online since yesterday from its annual turn over.— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) June 30, 2021
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی و پٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ ملک میں جاری گیس کا حالیہ بحران عارضی ہے اور آئندہ دو سے تین روز میں سپلائی میں بہتری آنے کی توقع ہے۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد سے گفتگو کرتے ہوئے تابش گوہر نے کہا کہ گیس فیلڈ کی مرمت اور مینٹی نینس کا کام نہایت ضروری تھا اور اس سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: توانائی بحران شدت اختیار کرنے لگا، گیس کی قلت کے بعد بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ کیا ہے؟
اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کراچی کی صنعتوں کے لیے فوری طور پر گیس بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس پر تابش گوہر کا کہنا تھا کہ ایک نئے پاور ڈسٹری بیوشن سسٹم پر کام جاری ہے جو آئندہ سال فروری میں مکمل ہو گا، اس سسٹم میں ہر کسی کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کس کمپنی کا کنکشن چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اڑھائی کروڑ نفوس کی آبادی والے کراچی کیلئے صرف ایک ڈسٹری بیوٹر کافی نہیں، نئے تقسیم کار نظام میں نجی شعبے کو شامل نہیں کیا جا رہا، اس لیے بزنس گروپس پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
قبل ازیں ملک میں جاری گیس بحران سے نمٹنے کیلئے پٹرولیم ڈویژن نے اپنا پلان تیار کر لیا، پٹرولیم ڈویژن کے مطابق پہلے ایل این جی ٹرمینل کی بندش کے دوران دوسرا ٹرمینل زیادہ سے زیادہ گیس فراہم کرے گا۔
اس حوالے سے ترجمان وزارت توانائی نے بتایا کہ پانچ جولائی سے پہلا ٹرمینل بھی فعال ہو جائے گا، گیس کی قلت کے دورانیے میں گھریلو، کمرشل صارفین، پاور سیکٹر اور برآمدی صنعتوں کو بلاتعطل گیس فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ قلت کے دنوں میں گھریلو صارفین کمرشل اور پاور سیکٹر کو بلا تعطل گیس فراہم کی جائے گی، قلت کے باوجود برآمدی صنعتوں کو بھی بلاتعطل گیس دی جائے گی جبکہ گیس کی کمی سے نمٹنے کے لئے سی این جی، سیمنٹ سیکٹر اور نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس فراہمی محدود کر دی گئی ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے مطابق قلت سے بچنے کے لیے اضافی مقامی گیس سسٹم میں شامل کی جا رہی ہے، بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے فرنس آئل اور ڈیزل سے پیداوار بڑھا دی گئی ہے، گیس پیداوار بڑھانے سے متعلق ریفائنریز کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، پاور پلانٹس کو مقامی گیس کی فراہمی معمول سے بڑھا دی گئی ہے۔