پاکستان کو اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن سے 4.5 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی سہولت مل گئی

تین سالہ فریم ورک معاہدے پر دستخط ،  معاہدے کے تحت پاکستان سٹیٹ آئل، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ 2021ء سے 2023ء تک کی مدت کے لئے پٹرولیم مصنوعات درآمد کر سکیں گے

855

اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی اسلامی ٹریڈ فنانس کارپوریشن (آئی آئی ٹی ایف سی) نے ضروری اشیاء جیسے خام تیل، ریفائن پٹرولیم مصنوعات، ایل این جی اور یوریا کی درآمد کے لئے مالی معاونت کے ضمن میں 3 سالہ فریم ورک معاہدے پر دستخط  کر دیئے۔

سوموار کو معاہدے پر دستخط کی تقریب ورچوئلی منعقد ہوئی، بین الاقوامی اسلامی ٹریڈ فنانس کارپوریشن کے سی ای او حانی سلیم سنبل اور اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری نور احمد نے معاہدے پر دستخط کئے۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس معاہدے کے تحت پاکستان کو 4.5 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی سہولت میسر آئے گی جس کے تحت پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او)، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ 2021ء سے 2023ء تک کی مدت کے لئے پٹرولیم مصنوعات درآمد کر سکیں گے۔

معاہدے کے تحت آئی ٹی ایف سی کی جانب سے تجارت سے متعلق تکنیکی معاملات میں بھی پاکستان کو معاونت فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ ملک اور علاقائی سطح پر دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اس کا بنیادی مقصد تجارت کو فروغ دینا اور تجارتی استعداد میں اضافہ ہے۔

بین الاقوامی اسلامی ٹریڈ فنانس کارپوریشن کے سی ای او حانی سلیم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ آئی ٹی ایف سی اور پاکستان کے درمیان طویل المیعاد تعلقات کا آئینہ دار ہے اور اس کا مقصد مالیاتی تعاون میں مربوط تعاون فراہم کرنا ہے۔ خوشی ہے کہ اس معاہدے کے ذریعے پاکستان اپنے اقتصادی اہداف حاصل کرے گا۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان نے مالیاتی معاونت پر آئی ٹی ایف سی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تیل اور ایل این جی کی درآمد میں مدد ملے گی اور پاکستان پر کیش ریزرو کا دبائو نہیں ہو گا۔ اس معاہدے سے پاکستان اور آئی ٹی ایف سی کے درمیان شراکت داری کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here