لاہور: پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال 2021-22ء کے صوبائی بجٹ میں جنوبی پنجاب کے لئے 189 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے بتایا کہ چولستان اور جنوبی پنجاب کے دیگر بارانی علاقوں میں ٹڈی دل کے تدارک کیلئے 15 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صاف پانی کی فراہمی کیلئے اور سڑکوں کی تعمیر کیلئے بھی ایک ارب روپے سے زائد فنڈز رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی معاونت سے جاری منصوبوں میں سماجی تحفظ اور تخفیف غربت پروگرام کے تحت دو ارب 34 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے اثاثہ جات کی منتقلی بشمول غریب خواتین کیلئے کم لاگت کے گھروں کی تعمیر، فنی مہارت اور بکریوں کی فراہمی جیسے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
پنجاب حکومت نے زراعت کے ترقیاتی بجٹ میں 306 فیصد اضافہ کر دیا
بجٹ میں پنجاب حکومت نے لاہور کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے کتنے فنڈز مختص کیے؟
پنجاب کا 2 ہزار 653 ارب روپے کا بجٹ پیش، کس شعبے کیلئے کتنے فنڈز مختص کیے گئے؟
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم نے جنوبی و وسطی پنجاب کے مابین ترقی کی واضح لکیر کھینچ دی تھی، وزیر اعلی عثمان بزدار نے کابینہ کے چھینے گئے اختیارات بحال کیے، صوبے کے 11 کروڑ عوام سے متعلق ہر فیصلے میں عوامی نمائندوں کی تجاویز کا احترام کیا۔
انہوں نے کہا کہ بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے حکومتی اراکین کی سربراہی میں مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، دارلخلافہ پر عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے اور پورے صوبے میں یکساں ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے، یہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہی کی قیادت ہے جس کی بدولت ہم جنوبی پنجاب کے عوام کے سامنے سر اٹھا کر کھڑے ہیں۔
ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کو ناصرف وسائل میں اس کا جائز حق دیا جا رہا ہے بلکہ مستقبل میں ایسی کسی بھی نا انصافی کی حوصلہ شکنی لیے مختص کردہ بجٹ کی رِنگ فینسنگ بھی کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامی مسائل دور کرنے کے لیے 55 ایڈمنسٹریٹو اور 11 فنانشل اختیارات کے ساتھ جنوبی پنجاب کیلئے الگ سیکرٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، سرکاری ملازمتوں میں آبادی کے تناسب سے 32 فیصد کوٹے کا تعین بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔