کراچی: سٹی فارما لمیٹڈ نے پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) میں ادارہ جاتی اور عام سرمایہ کاروں کو 35 فیصد حصص کی فروخت کے ذریعے 2.8 ارب روپے جمع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آئی پی او کی بک بلڈنگ کیلئے 15 جون اور 16 جون کی تاریخیں مقرر کی گئی ہیں جس میں ہائی نیٹ ورتھ افراد اور مالیاتی ادارے حصہ لیں گے، نئے حصص کی قیمت 28 روپے فی حصص رکھی گئی ہے جس میں 18 روپے فی حصص پریمیئم بھی شامل ہے۔
تاہم بک بلڈنگ کے عمل کے دوران سرمایہ کاروں کی دلچسپی کی بنیاد پر حصص کی اسٹرائک پرائس 40 فیصد اضافے کے ساتھ 39.20 روپے تک پہنچ سکتی ہے جس سے کمپنی کو دو ارب 80 کروڑ روپے حاصل ہو سکتے ہیں۔
بک بلڈنگ کے عمل کے بعد کامیاب بولی دہندگان کو عارضی طور پر جاری کردہ اعداد کا 75 فیصد (پانچ کروڑ 45 لاکھ حصص) مختص کیا جائے گا، بقیہ 25 فیصد (ایک کروڑ 81 لاکھ حصص) کو جنرل پبلک کیلئے اسٹرائک پرائس پر پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سٹی فارما صارفین کیلئے بہت ساری دوائیں بناتی ہے لیکن اس کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ادویہ سازی کی تیاری میں استعمال ہونے والے فعال فارماسیوٹیکل اجزاء (Active Pharmaceutical Ingredients) کی تیاری اور فروخت ہے۔ جی ایس کے، سرل، بیرٹ ہڈسن اور مارٹن ڈاﺅ سمیت دیگر نامور اور بڑی کمپنیاں دوائیں بنانے کیلئے خام مال سٹی فارما سے خریدتی ہیں۔
کمپنی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سٹی فارما تین بڑی وجوہات کی بنا پر فنڈز اکھٹا کر رہی ہے۔ سب سے پہلے کمپنی پیرا سیٹا مول کی موجودہ پیداواری صلاحیت کو سالانہ 3500 ٹن سے بڑھا کر چھ ہزار ٹن سالانہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے کیونکہ کووڈ-19کی وجہ سے پیرا سیٹا مول کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ کمپنی اپنی موجودہ پراڈکٹ لائن میں نئے اے پی آئیز کے ساتھ ساتھ فارما سیوٹیکل فارمولیشن شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور مینوفیکچرنگ سہولیات کو وسعت بھی دینا چاہتی ہے۔
تیسرے، سٹی فارما لاہور میں 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو مریضوں کیلئے او پی ڈی، کنسلٹنسی کلینک،عمومی آپریشن اور تشخیصی خدمات فراہم کرے گا۔
فی الحال کمپنی کی 93 فیصد آمدنی اے پی آئیز کی فروخت سے حاصل کی جاتی ہے جس کا نصف حصہ صرف جی ایس کے کو فروخت کیا جاتا ہے جبکہ دوا سازی کا حصہ سات فیصد ہے ۔
پاکستان میں فارما سیوٹیکل صنعت کا حجم 501 ارب روپے ہے جس کی سالانہ نمو میں 2016ء سے 2020ء کے دوران 11.4 فیصد اضافہ ہوا، 650 فارما کمپنیوں میں سے صرف 31 ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں اور اس صنعت کے مجموعی شیئرز میں مقامی کمپنیوں کا حصہ 60 فیصد اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کا حصہ 40 فیصد ہے۔
2015-16ء میں سٹی فارما کی آمدنی ایک ارب روپے سے کچھ زیادہ تھی جو 2019-20ء میں بڑھ کر ساڑھے تین ارب روپے ہو گئی جس کا مطلب ہے کہ کمپنی نے سالانہ 36.5 فیصد کی شرح سے ترقی کی۔
اسی طرح 2019-20ء میں سٹی فارما کا خالص منافع سالانہ اوسطاً 27.7 فیصد اضافے کے بعد 14 کروڑ 56 لاکھ روپے رہا جبکہ 2020-21ء کے نصف تک کمپنی کا خالص منافع 16 کروڑ 85 لاکھ روپے رہا۔