ہواوے کا اینڈرائیڈ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ، ’ہارمنی‘ کے نام سے نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف

681

بیجنگ: امریکہ میں اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم کے استعمال پر پابندی کے بعد چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے اپنی ساکھ اور کاروباری بقا کے لیے نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہواوے نے نئے آپریٹنگ سسٹم کو ‘ہارمنی او ایس’ کا نام دیا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ جلد ایک آن لائن تقریب میں اس آپریٹنگ سسٹم سے لیس موبائل فونز کو نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

چینی کمپنی نے نئے آپریٹنگ سسٹم کے حامل دو سمارٹ ہواوے میٹ 40، ہواوے میٹ ایکس 2 متعارف کرائے ہیں جبکہ ہواوے فیر بڈز 4، ہواوے واچ تھری سیریز اور میٹ پیڈ پرو بھی مارکیٹ میں جلد متعارف کرائے جائیں گے۔

ہواوے نے موبائل فون کی دنیا میں 2003ء میں قدم رکھا تھا اور سمارٹ فونز میں اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کا انتخاب کیا تھا اور یہ سام سنگ اور ایپل کے بعد موبائل بنانے والی دنیا کی تیسری بڑی کمپنی ہے۔

اینڈرائیڈ سسٹم کا حصہ نہ ہونے کے بعد ہواوے کے صارفین کو گوگل سروسز استعمال کرنے میں دشواری پیش آ سکتی ہے اور اس کے لیے انہیں متبادل ایپلی کیشنز بنانا پڑیں گی مگر چین کی مارکیٹ میں ایپلی کیشنز بنانے والے ڈویلپرز کی کمی نہیں اور چین میں پہلے سے ہی گوگل کے مقابلے میں ایپلی کیشنز موجود ہیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ہواوے کے عالمی اہداف کو روکنے کے لیے مہم چلانے کے بعد سے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہواوے کے نئے آپریٹنگ سسٹم پر نظریں مرکوز تھیں۔

گوگل کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم اور ایپل کے آئی او ایس سسٹم کو ابھی تک دنیا میں آپریٹنگ سسٹم کی دوڑ میں سبقت حاصل ہے اور کوئی بھی کمپنی (بشمول بلیک بیری، مائیکروسافٹ اور ایمیزون) دور دور تک ان کا مقابلہ نہیں کر پائیں۔ ماہرین کے مطابق ہواوے کے لیے گوگل اور ایپل کی اس اجارہ داری کو توڑنا خاصا مشکل کام ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here