بیرونی کمپنیوں نے ایک ارب 21 کروڑ ڈالر سے زائد کا منافع اپنے منتقل کر لیا

جولائی 2020ء سے اپریل 2021ء تک فنانشل سیکٹر سے 28 کروڑ چھ لاکھ، کمیونیکیشن سیکٹر 12 کروڑ 38 لاکھ، تیل و گیس سیکٹر 9 کروڑ 70 لاکھ ، فوڈ سیکٹر 11 کروڑ 95 لاکھ، ٹرانسپورٹ سیکٹر 11 کروڑ 24 لاکھ  اور تمباکو سیکٹر سے 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر باہر بھیجے گئے

947

اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کے پہلے 10 ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران پاکستان میں کی گئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) سے حاصل ہونے والے 1.214 ارب ڈالر کے منافع جات بیرون ملک بھجوائے گئے ہیں۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی 2020ء سے لے کر اپریل 2021ء کے دوران مالیاتی شعبہ سے حاصل 28 کروڑ چھ لاکھ ڈالر کے منافع جات بیرون ملک منتقل کئے گئے۔ یہ شعبہ منافع جات کی بیرون ملک منتقلی میں سرفہرست رہا۔

یہ بھی پڑھیے:

تجارتی شعبے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 182 فیصد اضافہ

بجلی کے پیداواری شعبہ میں 81 کروڑ 28 لاکھ ڈالر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ

اسی طرح دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ منافع کی منتقلی مواصلات (کمیونی کیشن) کے شعبہ سے کی گئی جس کا حجم 12 کروڑ 38 لاکھ ڈالر رہا جبکہ تیل و گیس کی تلاش کے شعبہ سے حاصل منافع جات کی بیرون ملک منتقلی کا حجم 9 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق فوڈ سیکٹر میں کی گئی ایف ڈی آئی سے حاصل 11 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کے منافع جات سرمایہ کاری کرنے والے ممالک کو بھجوائے گئے ہیں۔

مزید برآں ٹرانسپورٹ سیکٹر سے حاصل ہونے والے 11 کروڑ 24 لاکھ ڈالر جبکہ تمباکو اور سگریٹ وغیرہ کے شعبہ سے 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر اور کیمیکلز کے شعبہ میں کی گئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والے 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا منافع جات کی بیرون ملک منتقلی کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے دوران ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کے منافع جات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو ملک میں کاروباری و صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کا عکاس ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here