ای سی سی: کوہاٹ آئل ڈپو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ، وزارت اوورسیز کیلئے چار ارب روپے گرانٹ کی منظوری

داخلی سلامتی ڈیوٹی الائونس کیلئے 19 کروڑ روپے، فرنٹیرکور شہداء کے اہل خانہ کیلئے 20 کروڑ 41 لاکھ، پنجاب رینجرز کے اخراجات کیلئے 95 کروڑ 70 لاکھ روپے کی گرانٹس منظور

559
KSA extends $1.2b deferred oil payment facility till Feb 2024

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے وزارت سمندر پار پاکستانیز کو پینشن سپورٹ کی مد میں چار ارب 52 کروڑ روپے کی گرانٹ، کوہاٹ آئل ڈپو کو دوبارہ کھولنے اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کو عراق کے بلاک 8 میں ایکسلوریشن کی سرگرمیاں شروع کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی جانب سے پنشن سپورٹ کی مد میں 4.52 ارب روپے گرانٹ کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد اس کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ اخراجات ای او بی آئی اپنے وسائل سے پورا کرے گی کیونکہ یہ خود فنانسنگ کا ادارہ ہے، ای سی سی نے او او بی آئی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کو پنشن واجبات کیلئے دیگر امکانات کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزارت میری ٹائم افئیرز کی جانب سے پورٹ قاسم اتھارٹی کراچی کے ماسٹر پلان کی منصوبہ بندی اور تیاری کیلئے بیرونی انجنئیرنگ کنسلٹنٹ کی تعیناتی کا جائزہ لیا گیا، ای سی سی نے ہدایت کی کہ وہ تمام امور، جہاں مقتدرہ مقررہ قواعدوضوابط کو پوراکرتے ہوئے اپنے فنڈز خود استعمال کر رہی ہوں، وہاں متعلقہ بورڈز اور وزارتیں فیصلہ سازی کر سکتی ہے۔

اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے کوہاٹ آئل ڈپو کو دوبارہ کھولنے کی تجویز کا جائز لیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی، اس فیصلہ سے سٹوریج کی استعداد دو ہزار کلو لٹربڑھ جائے گی۔

اجلاس میں وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) نے سمری پیش کی جس کا مقصد عراق کے بلاک 8 میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی ایکسلوریشن کی سرگرمیاں شروع کرنے سے کیلئے ای سی سی کے فیصلے کی دوبارہ تائید حاصل کرنا تھا، ای سی سی نے اس کی حتمی منظوری دے دی۔

حکومت پاکستان نے پی پی ایل کو کم سے کم مالی بوجھ (100 ملین ڈالر) کے ساتھ اعلان کردہ ایکسپلوریشن کرنے کی اجازت دی ہے، ای سی سی نے دوبارہ تائید کی منظوری دیتے ہوئے پی پی ایل بورڈ کو سرمایہ کاری کی فیزیبلٹی کی دوبارہ تصدیق و تائید کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزارت دفاع کے مختلف انتظامی محکموں کے اخراجات کیلئے 87 کروڑ 33 لاکھ 20 ہزار روپے، حکومت آزاد کشمیر کو اشیائے خوراک کی سبسڈی کے ضمن میں وزارت خزانہ کیلئے ڈیڑھ ارب روپے، وزارت داخلہ کیلئے پانچ ارب روپے، داخلی سلامتی ڈیوٹی الائونس کی مد میں وزارت داخلہ کیلئے 19 کروڑ روپے، وزارت داخلہ کے انتظامی اخراجات کیلئے 32 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

اسی طرح فرنٹیرکور ہیڈکوارٹرز خیپرپختونخوا (شمالی) کو شہداء کے اہل خانہ کیلئے 20 کروڑ 41 لاکھ چار ہزار روپے، پاکستان رینجرز (پنجاب) کے ملازمین سے متعلق اخراجات کے ضمن میں وزارت داخلہ کیلئے 95 کروڑ 70 لاکھ روپے، پائیدار ترقیاتی اہداف پروگرام کی ضروریات کے ضمن میں وزارت داخلہ کیلئے 45 کروڑ 60 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے فیڈرل گورنمنٹ آرٹسٹ ویلفئیر فنڈ کے قیام کے ضمن میں قومی ادبی و ثقافتی ورثہ ڈویژن کیلئے 25 کروڑ روپے اور ریونیو ڈویژن کے آپریٹنگ اخراجات کیلئے 15 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔

وزارت خزانہ کیلئے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں ہسپتالوں کو بہتربنانے کیلئے ایک ارب 76 کروڑ 20 لاکھ روپے، کوویڈ-19 کے خلاف موثر ردعمل کیلئے تین ارب 25 کروڑ اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے سات ارب 87 کروڑ کی تین اضافی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

ای سی سی کے اجلاس میں وفاقی وزراء عمر ایوب خان، شیخ رشید احمد، محمد میاں سومرو، علی حیدر زیدی، سید فخر امام، مشیران ڈاکٹر وقار مسعود، ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر اور گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here