لاہور: اپریل 2021 میں ملک سے اشیائے خورونوش کی برآمدات کی تجارتی قدر 387 ملین ڈالر کے قریب ریکارڈ کی گئی جو اپریل 2020 کے مقابلے میں 14.03 فیصد اضافے سے 339.4 ملین ڈالر رجسٹرڈ کی گئی۔
برآمدات میں اضافہ کی وجہ معاشی سرگرمیوں کو قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ عالمی معیشت کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں میں نرمی کے بعد دوبارہ سے بحال ہو رہی ہے۔
تاہم مرحلے کی بنیاد پر فوڈ گروپ کی برآمدات سے ہونے والی آمدن ماہانہ لحاظ سے 18.96 فیصد کم ہوئی۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2021 کے جولائی تا اپریل کے دوران فوڈ گروپ کی برآمدات کا مجموعی حصہ 17.78 فیصد سے 3.72 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں سالانہ 0.42 فیصد کم ہوا۔
اجناس کے تناظر میں اپریل 2021 میں چاول سب سے زیادہ زرِ مبادلہ کمانے کا ذریعہ بنا کیونکہ قدر کے اعتبار سے اسکی برآمات 189.5 ملین ڈالر رہی جو ماہانہ اور سالانہ اعتبار سے 15 فیصد کم ہوئی۔
مچھلی اور مچھلی کی تیاری کی مصنوعات کی برآمدات کا حجم ماہانہ 8.95 فیصد کمی سے 47.87 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم سالانہ لحاظ سے مذکورہ برآمدات کی شرح نمو میں نمایاں طور پر 72.89 فیصد اضافہ ہوا۔
دوسری جانب گوشت اور گوشت کی تیاری کی برآمدات میں ماہانہ 4.65 فیصد اور سالانہ 36.39 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح سبزیوں کی برآمدات میں سالانہ لحاظ سے دوگنا اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ لحاظ سے یہ 32.84 فیصد کمی سے 31.76 ملین ڈالر پر آ گئی۔
اس کے علاوہ ماہانہ اعتبار سے پھلوں کی مجموعی برآمدات میں 62 فیصد کمی ہوئی جبکہ پھلوں کی برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں 56.8 فیصد بڑھیں۔
درآمدات کے لحاظ سے فوڈ گروپ کا مجموعی درآمدی بل 778 ملین ڈالر رہا جو کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد گزشتہ سال کے مقابلے میں سالانہ 49.97 فیصد بڑھا۔
پی بی ایس کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2021 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران مجموعی طور پر فوڈ گروپ کی درآمدات 15.4 فیصد ریکارڈ کی گئی جو سالانہ 53.93 فیصد اضافے سے 6.9 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
اعدادوشمار میں مزید انکشاف کیا گیا کہ اپریل 2021 کے دوران پام آئل کی درآمدات کا حجم 281.26 ملین ڈالر رہا جس میں سالانہ 48.2 فیصد اور ماہانہ 2 فیصد اضافہ ہوا۔ اس عرصے کے دوران دودھ اور ڈیری مصنوعات کا درآمدی بل 13 ملین ڈالر نوٹ کیا گیا اس طرح اس میں ماہانہ 38.5 فیصد اور سالانہ 26 فیصد کمی ہوئی۔
اسی طرح چائے کی درآمدات میں بھی ماہانہ 5.19 فیصد اور سالانہ 0.5 فیصد کمی آئی جبکہ اس کا حجم 52.9 ملین ڈالر رہا۔
یہ بھی مدِنظر رہے کہ اس ماہ کے دوران گندم کی درآمدات مقامی سطح پر گندم کی وافر دستیابی کی وجہ سے صفر ریکارڈ کی گئی۔