اسلام آباد: بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی کو نیشنل ریسورسز لمیٹڈ ( این آر ایل) کی جانب سے ضلع چاغی کے علاقوں تنجیل اور ریکوڈک کے معدنیات کے ذخائر کی ترقی کے حوالے سے ایک پیشکش موصول ہوئی ہے۔
تنجیل اور ریکوڈک کے ذخائر کی ترقی کی پیشکش کرنے والی نیشنل ریسورسز لمیٹڈ دراصل چھ مقامی کمپنیوں کے کنسورشیم پر مشتمل ہے جن میں عارف حبیب ایکویٹی لمیٹڈ، ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، لبرٹی ملز لمیٹڈ، ریلائنس کموڈٹیز لمیٹڈ، وائی بی پاکستان لمیٹڈ (لکی گروپ) اور سائوتھ ویسٹرن مائننگ لمیٹڈ شامل ہیں۔
بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی میں 90 فیصد حصص صوبائی حکومت اور 10 فیصد وفاقی حکومت کے ہیں۔ یہ کمپنی صوبے میں معدنی ذخائر کی تلاش کرکے انہیں نکالنے کی ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ریکوڈک کیس میں پاکستان کو بڑا ریلیف مل گیا
ریکوڈک کیس، دو ملزمان کا ریمانڈ، مزید تفتیش کیلئے نیب کے حوالے
بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ صوبے کے معدنی ذخائر سے بہرہ مند ہونے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس چیئرمین حافظ عبدالباسط کی زیر صدارت ہوا جس میں میں نیشنل ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ (این آر ایل) کے سی ای او شمس الدین احمد شیخ نے اپنی تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے پناہ قدرتی وسائل موجود ہیں جو پاکستان کی مجموعی معاشی ترقی کیلئے نہایت اہمیت کی حامل ہیں۔
شمس الدین احمد نے کہا کہ اُن کی کمپنی پبلک پرائیویٹ اشتراک کی بنیاد پر بلوچستان میں تنجیل اور ریکوڈک کے ذخائر کی ترقی کیلئے ابتدائی پروجیکٹ کی بنیاد پر اقدامات اٹھانا چاہ رہی ہے جس میں ان علاقوں کی سماجی بہتری کے اقدامات شامل ہیں جبکہ متعلقہ علاقوں میں قدرتی وسائل کی جانچ پڑتال کیلئے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔
چیئرمین بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی نے نیشنل ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ کی تجاویز اور سفارشات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز اور متعلقہ حکام سے مشاورت کرنے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور اس کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں گے۔