اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ایندھن کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق اوگرا کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو 31 مئی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خزانہ ڈویژن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم بین الااقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالنا چاہتے اور قیمتوں کو برقرار رکھنے کے ضمن میں حکومت ریونیو میں 2.77 ارب روپے کا نقصان برداشت کرے گی۔
18 مئی سے پٹرول کی قیمت 108.56 روپے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 110.76 روپے فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت 80 روپے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 77.65 روپے فی لٹر پر برقرار رہے گی۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے سے حکومت کو 2.77 ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا، حکومت نے ناصرف پٹرولیم لیوی میں ایڈجسٹمنٹ کی بلکہ لائٹ ڈیزل اور کیروسین آئل پر سیلز ٹیکس میں بھی کمی کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 30 اپریل کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا تھا جس سے 4.8 ارب روپے کا بوجھ حکومت نے خود برداشت کیا تھا۔