اسلام آباد: صوبائی حکومتوں کی جانب سے موٹر وہیکلز ٹیکس کی وصولی میں جاری مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 22.69 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر مارچ 2021ء تک کی مدت میں موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں صوبوں نے مجموعی طور پر 20 ارب 53 کروڑِ 20 لاکھ روپے وصول کئے۔
یہ آمدن گزشتہ مالی سال 2019-20ء کی پہلی تین سہ ماہیوں کے مقابلہ میں 22.69 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں صوبوں کو 16 ارب 73 کروڑ 40 لاکھ روپے وصول ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر: دس ماہ میں 14 فیصد اضافے سے 3780 ارب روپے ٹیکس جمع
وفاق اور صوبوں کو نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 12 کھرب 27 ارب روپے سے زائد آمدن
جاری مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں پنجاب کو موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 10 ارب 99 کروڑ 70 لاکھ روپے، صوبہ سندھ کو 7 ارب 55 کروڑ 30 لاکھ روپے، خیبرپختونخوا کو ایک ارب 24 کروڑ 90 لاکھ روپے اور بلوچستان کو 73 کروڑ 30 لاکھ روپے موصول ہوئے۔
گزشتہ مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں پنجاب کو موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 9 ارب 55 کروڑِ 50 لاکھ روپے، سندھ کو 5 ارب 52 کروڑ 20 لاکھ روپے، خیبرپختونخوا کو ایک ارب 14 کروڑِ 20 لاکھ روپے اور بلوچستان کو 51 کروڑ 50 لاکھ روپے موصول ہوئے۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال 2020-21ء کی تین سہ ماہیوں کے دوران وفاق اور صوبوں کو نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 12 کھرب 27 ارب 55 کروڑ 40 لاکھ روپے آمدن ہوئی ہے۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2020ء سے لے کر مارچ 2021ء تک کی مدت میں وفاقی حکومت کو نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 11 کھرب 45 ارب 40 کروڑ 40لاکھ روپے جبکہ صوبائی حکومتوں کو 82 ارب 15 کروڑ روپے موصول ہوئے۔
وزارت خزانہ کے مطابق 9 ماہ کے دوران سرکاری کاروباری اداروں کے مارک اَپ و دیگر کی مد میں 53 ارب 21 کروڑ روپے، ڈیوڈنڈ کی مد میں 19 ارب 59 کروڑ 30 لاکھ روپے، پی ٹی اے و دیگر اداروں کے منافع کی میں 19 ارب 99 کروڑِ 90 لاکھ روپے آمدن ہوئی۔