اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون اور اندرون ملک سرمایہ کاروں کو آسانیاں فراہم کرنے کے لئے سرمایہ کاری بورڈ کو متحرک کر رہے ہیں۔
سوموار کو وزیراعظم کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں مختلف ترقیاتی منصوبوں خصوصاً نجی شعبے کی شراکت سے اب تک پایہ تکمیل تک پہنچنے والے مختلف منصوبوں کے حوالے سے دی گئی۔
اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ خزانہ شوکت ترین ، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور سینئر افسران شریک تھے۔ وزیرِاعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جوان بخت و صوبائی حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیرِاعظم کے ویژن کے مطابق ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی شمولیت کے حوالے سے بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت تقریبا ً 50 منصوبوں پر کام مختلف مراحل پر ہے، ان منصوبوں کی کل مالیت تقریبا دو ہزار ارب روپے ہے۔ ان میں سے تقریباََ 35 منصوبے منظوری کے قریب ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ چودہ منصوبے، جن کی مالیت 978 ارب ہے، آئندہ تین ماہ میں منظور ہو جائیں گے جبکہ 1016 ارب روپے مالیت کے 18 منصوبے مالی سال 2021-22ء میں ایوارڈ کیے جائیں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی جانب سے دو اہم منصوبوں سیالکوٹ کھاریاں موٹروے اور سکھر حیدرآباد موٹروے (کل مالیت 233 ارب روپے) کو منظور کیا گیا ہے۔ سیالکوٹ کھاریاں موٹر وے منصوبے کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے جبکہ سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبے کا ٹینڈر جون میں جاری کر دیا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ چھ مزید منصوبے، جن کی مالیت 710 ارب روپے ہے، کو اگست 2021ء تک منظور کر لیا جائے گا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت جاری ان منصوبوں میں مواصلات، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی، سوشل سیکٹر سے متعلقہ منصوبے شامل ہیں۔
اجلاس کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے پیش رفت اور اس ماڈل کے تحت مستقبل کی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی پلس کے تحت 180 اقدامات کی نشاندہی کی جا چکی ہے جن کی کل مالیت کا تخمینہ 5.5 کھرب روپے لگایا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ عوامی ضروریات کے پیش نظر ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی بھرپور شراکت وقت کی اہم ضرورت ہے، حکومت نجی شعبے کو ترقیاتی عمل میں بھرپور طریقے سے شامل کرنے اور ان کو موافق فضاء کی فراہمی کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک اور اندورون ملک سرمایہ کاروں کو آسانیاں فراہم کرنے کے لئے سرمایہ کاری بورڈ کو متحرک کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وفاقی اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کی پیش رفت رپورٹ، مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر ترقیاتی منصوبوں کی تقسیم اور ان پر اب تک کی پیش رفت کی تمام تر تفصیلات پیش کی جائیں۔