کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے ایماء پر مسافروں سے براہِ راست واجبات کی رقم اکٹھی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کے چیف فنانس آفیسر (سی ایف او) کو بھی فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے اور اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ واجب الادا رقم کی کل مالیت 125 ارب روپے ہے، یہ رقم حالیہ مالی بحران کے سبب براہِ راست جمع کی جائے گی۔
یہ فیصلہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 4 مئی 2021ء کو ہونے والے ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، اتھارٹی براہِ راست سکیورٹی چارجز اور جہاز پر سوار ہونے کی فیس اکٹھی کرے گی اور مسافروں کو رقم کی ادائیگی پر رسید یا ٹوکن جاری کیے جائیں گے۔
پی آئی اے حکام رقم کی ادائیگی کی تصدیق ہونے کے بعد ہی مسافروں کو آن بورڈ ہونے کی اجازت دیں گے۔
گزشتہ سال جولائی میں سربراہ پی آئی اے ارشد ملک نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو مذکورہ واجبات معاف کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ ائیرلائن کو کورونا وائرس سے پیدا شدہ غیرمعمولی بحران سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کو لکھے گئے ایک خط میں سربراہ پی آئی اے نے کہا تھا کہ ایوی ایشن انڈسٹری تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہی ہے کیونکہ صورت حال روز بروز بد سے بدتر ہوتی چلی جا رہی ہے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ بدقسمتی سے کورونا بحران کا تین ماہ تک سامنا کرنے کے باوجود مستقبل کافی غیریقینی ہے اور ائیرلائن انڈسٹری شدید دباؤ میں ہے، مزید یہ کہ کئی ائیرلائنز دیوالیہ ہو گئی ہیں اور بحران کی وجہ سے اپنے ملازمین کو بھی نوکریوں سے فارغ کر رہی ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ سربراہ پی آئی اے کے مذکورہ خط کا سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کیا جواب دیا گیا۔