اسلام آباد: جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) نے پاکستان کو “آئی سی ٹی کا اگلا پاور ہائوس” قرار دے دیا اور ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کا اس رجحان میں کلیدی کردار ہے۔
حال ہی میں جائیکا کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کی انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) سے متعلق برآمدات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے جس نے جنوبی ایشیا میں تیز ترین ترقی کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
جائیکا کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنی مسابقتی قیمتوں اور بڑی تعداد میں فری لانسرز کی موجودگی کے باعث آئی ٹی خدمات فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی مرکز بن کر ابھرا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ڈیجیٹل پاکستان ویژن: وزارت آئی ٹی نے 4.8 ارب روپے کے سات منصوبوں کی منظوری دیدی
8 ماہ میں پاکستان کو آئی ٹی برآمدات سے ایک ارب 29 کروڑ ڈالر سے زائد زرمبادلہ حاصل
پاکستان انٹرنیٹ سے متعلق عالمی درجہ بندی میں نیپال، سری لنکا، بنگلہ دیش سے بھی پیچھے
جائیکا نے ٹوکیو میں پاکستانی سفارت خانہ کے اشتراک سے تیار کردہ رپورٹ میں پاکستان کو جاپان کی آئی ٹی کمپنیوں کے لئے ایک نیا شراکت دار قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان میں آئی سی ٹی صنعت، آئی ٹی برآمدات میں اس کی کارکردگی، حکومت کی جانب سے فراہم کردہ امدادی ڈھانچہ، ہنرمند نوجوان اور اس شعبے میں نمو کے حصول کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اس تحقیق میں ایک “آئی ٹی سکل سروے 2021ء” شامل ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی آئی سی ٹی انجینئرز پروگرامنگ، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ڈیٹا پروسیسنگ اینڈ اینالائزنگ، آئی سی ٹی انفراسٹرکچر اور کلائوڈ انجینئرنگ میں انتہائی ہنرمند ہیں۔
ماضی میں جائیکا کے ماہرین کی اسی ٹیم نے انسانی وسائل کی ترقی کیلئے ٹیکسٹائل سیکٹر میں ویلیو ایڈیشن، تکنیکی تربیت اور پاکستان میں آبی وسائل اور حفظان صحت سے متعلق انفراسٹرکچر سمیت مختلف منصوبے تیار کئے۔
ٹوکیو کے پاکستانی مشن نے جائیکا کی اس رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے جس میں تخلیقی طور پر آئی سی ٹی کے استعمال، کاروباری اور جدت طرازی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔
ٹوکیو میں تعینات پاکستان کے سفیر امتیاز احمد نے پروجیکٹ ٹیم کا خیرمقدم کیا اور انہیں مشن کی جانب سے مکمل حمایت کی پیش کش کی جبکہ پاکستان میں برآمدات اور ترقیاتی شعبوں میں مسلسل تعاون پر جے آئی سی اے کا شکریہ ادا کیا۔