اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں سفارت خانے کے عملے کی جانب سے تارکین وطن سے پیسے لینے کی شکایات پر انکوائری کا حکم دیا ہے، وہاں تعینات سفیر کی بھی تحقیقات ہوں گی، جو ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی کریں گے اور مثالی سزائیں دیں گے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قلیل عرصہ میں ایک ارب ڈالر کا سنگ میل عبور کیا گیا ہے، گورنر سٹیٹ بینک اور ان کی ٹیم مبارک باد کے مستحق ہیں، اس منصوبے کو مزید آگے بڑھائیں گے، سٹیٹ بینک کی نئی پروڈکٹس تارکین وطن کیلئے روشن ڈیجیٹل کار اور روش سماجی خدمت بھی کامیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ کہ 90 لاکھ پاکستانی تارکین وطن ہمارا اثاثہ ہیں، جب تک ملکی برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک تارکین وطن اس خلیج کو دور کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر ان میں سے ہم 20 لاکھ تک بھی پہنچ گئے تو روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کافی ترقی کر سکتا ہے، اس کیلئے مارکیٹنگ پر غور کریں اور وزیر خزانہ شوکت ترین کی مارکیٹنگ کے شعبہ میں مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ شوکت ترین جب پہلے وزیر خزانہ تھے تب انہوں نے ترسیلات زر بڑھانے کے لئے کام کیا، اب یہ دوسری بار ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے ذریعے ترسیلات زر کا حجم سات ماہ میں ایک ارب ڈالر سے متجاوز
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کسی نے برآمدات بڑھانے پر غور نہیں کیا، طویل المدتی منصوبہ بندی کا فقدان بھی ہمارا المیہ رہا ہے، 30 سال میں ڈالر کی کمی اور برآمدات کم ہونے کی وجہ سے 20 بار عالمی مالیاتی فنڈ کے پاس جانا پڑا، جب تک ہماری برآمدات نہیں بڑھتی ہمیں اوورسیز پاکستانیوں پر انحصار کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گھروں کیلئے عام آدمی کو قرض کی فراہمی بینکوں کی عادت نہیں، امیر آدمی کو یہ سہولت آرام سے مل جاتی ہے، اس کیلئے بینکوں کو اپنے عملہ کی تربیت کرنا ہو گی، روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے حوالے سے جس طرح بینکوں نے ساتھ دیا ہے اس کو سراہتے ہیں، ہمیں ہائوسنگ کے شعبہ میں بھی بینکوں کا بہت بڑا کردار درکار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانہ اور سفیر کی جانب سے تارکین وطن کا خیال نہ رکھنے اور پیسے لینے کی شکایات کی تحقیقات کروا کر اس میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، بدقسمتی سے سفارت خانے بیرون ملک ہمارے محنت کشوں کو نہیں سراہتے جس طرح انہیں سراہا جانا چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا سفارت خانوں کو پیغام ہے کہ تارکین وطن پاکستانیوں کا خیال رکھیں، یہ آپ کی سب سے اہم ذمہ داری ہے، سعودی عرب میں سفارت خانے نے پاکستانی محنت کشوں کا وہ خیال نہیں رکھا جو رکھنا چاہیے تھا، وہاں تعینات سفیر کی بھی تحقیقات ہوں گی، اضافی عملہ واپس منگوا رہے ہیں، جو ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی کریں گے اور مثالی سزائیں دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کی روشن ڈیجیٹل اکائونٹ سے متعلق خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔
بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے دو نئی سکیموں کا اعلان
اس موقع پر گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ روشن سماجی خدمت وزیراعظم کے ویژن کا عکاس پروگرام ہے، اوورسیز پاکستانی بیرون ملک بیٹھ کر اپنے عزیزوں کیلئے گاڑی خرید سکیں گے اور کفالت پروگرام میں عطیات دے سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے آسانی سے رقم بھیجنے پر توجہ مرکوز رہی ہے، ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ ان کے پاس اپنی گاڑی ہو ہم نے یہ ممکن کیا ہے کہ باہر بیٹھے پاکستانی اپنے رشتہ داروں کو روشن ڈیجیٹل اکائونٹ سے گاڑی خرید کر دیں۔ دوسری سہولت روشن کفالت پروگرام ہے جس کے لئے تارکین وطن ایسے لوگوں کے لئے فنڈز دے سکتے ہیں۔