’زراعت کو بہتر بنا کر 30 ارب ڈالر حاصل کیے جا سکتے ہیں‘

ہمارے دور میں گندم کی بہترین امدادی قیمت دی گئی جس سے دیہی معیشت میں 500 ارب روپے زائد گئے ہیں، کسان کارڈ سے 50 لاکھ تک کسانوں کو تحفظ ملے گا: وزیراعظم عمران خان

851

ملتان: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں زراعت کے لئے انتہائی موافق موسم اور درجہ حرارت ہے اور اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زراعت کو بہتر بنا کر 25 ارب ڈالر سے 30 ارب ڈالر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

گزشتہ روز ملتان میں کسانوں میں “کسان کارڈ” تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں کسانوں کو گندم کی بہترین امدادی قیمت دی گئی جس سے دیہی معیشت میں 500 ارب روپے زائد گئے ہیں، کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو قرضے ملیں گے، یہ ایک شاندار منصوبہ ہے اور اس سے کسانوں کو بھرپور فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آب وہوا زراعت کے لئے بہت موثر ہے، لائیو سٹاک کے شعبہ میں بہتری سے دودھ اور گوشت کے شعبہ میں بہتری آئے گی، وقت ثابت کرے گا کہ ہم جدید زراعت کی جانب بڑھ رہے ہیں، زراعت کے شعبہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے کرپشن میں کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سبزیوں او پھلوں کی پیداوار سے منڈی تک پہنچنے کا نقصان 40 فیصد ہے اور گندم کی پیداوار سے منڈی تک کا نقصان 20 فیصد ہے، یہ سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہے، اگر یہ نقصانات نہ ہوں تو کاشت کار کا منافع دوگنا اور قیمتیں بھی کم ہوں، اس سے بچنے کے لئے کولڈ سٹوریج سینٹرز اور فوڈ پروسیسنگ یونٹس لگائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رواں سال گندم کی ریکارڈ پیداوار متوقع ہے، آثار لگ رہے ہیں کہ گندم کی پیداوار کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ کسانوں کے قرضے دوگنے کریں گے تاکہ ان کی زرعی پیداوار بڑھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم دالیں اور اسپغول درآمد کرتے ہیں جبکہ ان کی پیداوار یہاں ہو سکتی ہے اور اس کو درآمد کرنے کی ضرورت نہیں، پوٹاشیم اور فاسفیٹ بالترتیب میانوالی میں چھ ارب ٹن اور ہزارہ میں 27 لاکھ ٹن موجود ہے، کوشش کریں گے کہ کھادوں کی درآمد روکیں اور مقامی سطح پر یہ تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خوردنی تیل بھی باہر سے منگوا رہا ہے، اس کی درآمد کی بجائے مقامی سطح پر پیداوار ہو سکتی ہے۔ ہمارا ہدف ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار پانچ فیصد تک بڑھائیں، دالوں کی پیداوار دوگنی کریں، فشریز اور پرونز کی پیداوار بڑھائیں، مکئی کی اس وقت پیداوار 8 ملین ٹن ہے اس کو بڑھا کر 25 ملین ٹن تک لے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسان کارڈ سے 50 لاکھ تک کسانوں کو تحفظ ملے گا، ان کے لئے آسانیاں پیدا ہوں گی، پاکستان میں 15 سے 38 درجہ حرارت ہوتا ہے جو ہر قسم کے پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کے لئے موافق ہے، اس سے پورا فائدہ اٹھائیں گے اور اس سمت پہلا قدم کسان کارڈ ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here