لاہور: دنیا بھر میں کورونا وائرس سے بچائو کی ویکسین کی ایک ارب سے زائد خوراکیں استعمال ہو چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 207 ممالک اور خطوں میں ویکسین کی ایک ارب 29 لاکھ 38 ہزار 540 خوراکیں استعمال کی جا چکی ہیں، تاہم امیر اور غریب ممالک کے عوام کو لگائی گئی ویکسین کے تناسب میں کافی فرق پایا جا رہا ہے جو بین الاقوامی سطح پر ویکسین کی منصفانہ تقسیم پر سوالیہ نشان ہے۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے امیر ممالک میں ہر چار میں سے ایک شخص کو ویکسین کی ایک یا دونوں خوراکیں دی جا چکی ہیں تاہم اس کے برعکس کم آمدن والے غریب ممالک میں ابھی تک ہر 500 افراد میں سے ایک شخص کو ویکسین لگائی گئی ہے۔
امریکہ میں سب سے زیادہ ویکسین کا استعمال کیا گیا جہاں اب تک ویکسین کی 22 کروڑ 56 لاکھ خوراکیں استعمال کی جا چکی ہیں، چین میں 21 کروڑ 61 لاکھ اور بھارت میں 13 کروڑ 84 لاکھ جبکہ پاکستان میں ابھی تک محض 15 لاکھ خوراکیں ہی دی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں 51 فیصد سے زائد آبادی کو کورونا سے بچائو کی ویکسین دی جا چکی ہے، برطانیہ میں 49 فیصد، چلی میں 41 فیصد، بحرین 38 فیصد اور یوراگوائے میں 32 فیصد آبادی کو کو کم از کم ایک بار ویکسین دی گئی ہے۔
دسمبر 2019ء میں چین سے پھیلنے والی جان لیوا وبا نے دنیا بھر میں 30 لاکھ سے زائد افراد کی جان لی ہے جبکہ اس کی تیسری لہر سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہی ہے، بھارت میں صورتحال ابتر ہونے سے ہفتہ کے روز ساڑھے تین لاکھ کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے، کیسز کی یہ تعداد وبا کے شروع ہونے سے اب تک کسی بھی ملک میں ایک روز میں سب سے زیادہ ہے۔
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ دنیا وبا کی وجہ سے سنگین بحران کے دہانے پر پہنچ چکی ہے کیونکہ کچھ ممالک کی جانب سے پابندیاں نرم کرنے سے نئے کیسز گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ ہو گئے ہیں۔
گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت کے حکام نے کورونا وائرس کیسز اور اموات میں بتدریج اضافے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے ماسک اور سماجی فاصلے کو لوگوں کے لیے لازمی قرار دیا تھا۔