چینی کمپنی پاکستان میں پن بجلی منصوبے کیلئے 2.4 ڈالر سرمایہ کاری کریگی

پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 1100 میگاواٹ ہے، سالانہ پانچ ارب یونٹ بجلی پیدا ہو گی، 30 سال بعد یہ منصوبہ حکومت آزاد کشمیر کو منتقل ہو جائے گا

932

مظفر آباد: حکومت آزاد کشمیر اور چینی کمپنی تھری گارجز کی ذیلی کمپنی کوہالہ ہائیڈرو الیکٹرک کمپنی کے درمیان کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر عملدرآمد کے حوالہ سے واٹر یوز ایگریمنٹ پر دستخط ہو گئے۔

معاہدہ کے تحت آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے نکات و تحفظات کو دور کرنے کیلئے پراجیکٹ پر عملدرآمد کرنے والی کمپنی ان اقدامات پر بھی عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ معاہدہ سے آزاد کشمیر حکومت کو سالانہ اڑھائی ارب روپے واٹر یوزیج چارجز کی شکل میں ملیں گے، چھ سے آٹھ ہزار مقامی افراد کو روزگار ملے گا۔

کمپنی ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کیلئے واٹر باڈیز کی تعمیر، ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب، واٹر شیڈ مینجمنٹ سمیت ماحولیاتی تحفظ کے جامع پلان پر عملدرآمد کی پابند ہو گی جس کی گارانٹی حکومت پاکستان نے بھی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

تیل و گیس کی تلاش کیلئے مزید 6 بلاکس کے لائسنس جاری

بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیاں نجی سیکٹر کے حوالے کرنے کا فیصلہ

حکومت آزاد کشمیر کو سالانہ ٹیکسز کی مد میں اربوں روپے آمدن ہو گی، پراجیکٹ کی لاگت پانچ کھرب روپے ہے جبکہ اس کی پیداواری صلاحیت 1100 میگاواٹ ہے اور سالانہ پانچ ارب یونٹ بجلی پیدا ہو گی۔ یہ پروجیکٹ تکمیل کے 30 سال بعد حکومت آزاد کشمیر کو منتقل ہو جائے گا

معاہدے پر دستخط آزاد کشمیر کے سیکرٹری برقیات ظفر محمود خان جبکہ چینی تھری گارجز کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کیے، اس موقع پر وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، وزیر توانائی پاکستان حماد اظہر، وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی، وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری رخسار، چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ و دیگر موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان کا توانائی بحران ختم کرنے اور اس کی خوشحالی کے لیے کشمیریوں نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں، کوہالہ پراجیکٹ، نیلم جہلم پراجیکٹ، منگلا اَپ رائزنگ اس کی مثال ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

پنجاب میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کیلئے محکمہ آبپاشی اور نیسپاک کے درمیان معاہدہ طے

بجلی کے پیداواری شعبہ میں 73 کروڑ 78 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ

انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر کا یہ مطالبہ ہے کہ سی پیک کے ایک اور بڑے پراجیکٹ مانسہرہ، مظفر آباد، میرپور منگلا پر فوری کام شروع کیا جائے۔ موجودہ حکومت نے اسے ترجیحات میں نہیں رکھا حالانکہ سابق حکومت کے دور میں اس پر کام شروع ہونے جا رہا تھا۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی تکمیل تو ہو گئی ہے لیکن ماحولیات کے حوالہ سے طے شدہ منصوبہ جات پر کام نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں سخت تشویش ہے، میں وزیر توانائی سے کہتا ہوں کہ اس معاملہ کو بھی دیکھیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ 1124 میگاواٹ کے اس منصوبے پر اڑھائی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہو ں گے اور چھوٹی صنعتیں فروغ پائیں گی۔

چئیرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹویٹس میں کہا  ہے کہ  آزاد جموں و کشمیر حکومت اور چین کی تھری گارجز کمپنی کے درمیان سی پیک کے تحت 1124 میگاواٹ کوہالہ پن بجلی منصوبہ پر عمل درآمد اور پانی کے استعمال سے متعلق معاہدوں پر دستخط ہو گئے ہیں۔

یہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ آزاد کشمیر میں کوہالہ کے قریب بلند ترین مجوزہ رَن آف دا ریور منصوبہ ہے، اس منصوبے کے لئے معاہدے کو 2020ء میں حتمی شکل دی گئی تھی اور بعد میں اس پر باضابطہ طور پر وزیراعظم پاکستان اور چینی سفیر کی موجودگی میں ایک تقریب میں دستخط کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی تھری گارجز کمپنی (سی ٹی جی سی)، جو بجلی گھر بنانے والی سرکاری کمپنی ہے، نے 7 جنوری 2015ء کو پاکستان میں ایک پن بجلی ڈیم بنانے کا حق حاصل کر لیا تھا، یہ چینی کمپنی کی پاکستان میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here