لاہور: روں سال قیمتوں میں اضافے کے باوجود مارچ 2021ء کے دوران مجموعی طور پر کیمیائی کھاد کی فروخت 293 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی جو مارچ 2020ء کے مقابلے میں 29.2 فیصد زیادہ ہے۔
مارچ 2020ء کے مقابلے میں نائٹروجن کھاد کی فروخت میں 18.7 فیصد جبکہ فاسفیٹ کی فروخت میں 62.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا، پوٹاش کی فروخت بھی گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 87 فیصد زیادہ رہی۔
ڈی اے پی کی فروخت میں 81 فیصد اضافہ
رواں سال مارچ کے دوران ڈی اے پی کھاد کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 81 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پہلی سہ ماہی کے دوران اضافے کی شرح 49 فیصد رہی۔
بی ایم اے کیپیٹل کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق مارچ 2020ء کے دوران 79 ہزار ٹن ڈی اے پی کھاد فروخت کی گئی تھی تاہم مارچ 2021ء میں فروخت کا حجم ایک لاکھ 44 ہزار ٹن تک پہنچ گیا۔
اس طرح مارچ 2020ء کے مقابلے میں رواں سال اسی دورانیے میں ڈی اے پی کھاد کی ملکی فروخت میں 65 ہزار ٹن یعنی 49 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ڈی اے پی کھاد کی فروخت تین لاکھ 14 ہزار ٹن تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ یعنی جنوری تا مارچ 2020ء دو لاکھ 11 ہزار ٹن ڈی اے پی کھاد فروخت کی گئی تھی۔
اس طرح گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ کے مقابلے میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ڈی اے پی کھاد کی ملکی فروخت میں ایک لاکھ 3 ہزار ٹن یعنی 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یوریا کی فروخت میں 37 فیصد اضافہ
سال 2021ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران یوریا کھاد کی فروخت میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بی ایم اے کیپٹل کے تجزیہ کار نور الہدیٰ شیخ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال میں جنوری تا مارچ 2021ء کے دوران یوریا کھاد کی فروخت کا حجم 1.398 ملین ٹن تک پہنچ گیا جبکہ جنوری تا مارچ 2020 کے عرصہ میں 1.024 ملین ٹن یوریا کھاد فروخت کی گئی تھی۔
اس طرح سال 2020 کے مقابلہ میں 2021 کی پہلی سہ ماہی میں یوریا کھاد کی فروخت میں 0.374 ملین ٹن یعنی 37 فیصد نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مارچ 2020 کے مقابلہ میں مارچ 2021 میں یوریا کھاد کی فروخت 13 فیصد بڑھوتری سے تین لاکھ دو ہزار ٹن کے مقابلہ میں تین لاکھ 43 ہزار ٹن تک بڑھ گئی۔
اس طرح مارچ 2020ء کے مقابلہ میں مارچ 2021ء کے دوران یوریا کھاد کی مقامی فروخت میں 41 ہزار ٹن یعنی 13 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مزید برآں مارچ 2021ء کے دوران میں پنجاب میں یوریا کی فروخت 40 فیصد، خیبرپختوںخوا میں 15 فیصد اور بلوچستان میں 65 فیصد زیادہ رہی، سندھ میں مارچ 2020ء کے مقابلے میں 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔