بندرگاہوں پر کارگو کلئیرنس کیلئے خودکار سکیننگ سسٹم متعارف

کراچی بندرگاہ کے انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل، سائوتھ ایشیا پورٹ ٹرمینل اور پورٹ قاسم کے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے سسٹم کا آغاز، بندرگاہوں پر رش کم ہو گا، درآمدی ٹیکس اور ڈیوٹیز کے نظام میں بھی شفافیت آئے گی: ترجمان ایف بی آر

845

اسلام آباد: پاکستان کسٹمز نے بندرگاہوں میں درآمدی صنعتی خام مال کی تیز تر کلئیرنس کے لئے وی بوک سسٹم میں سکیننگ کا خودکار نظام متعارف کر دیا ہے۔

نئے خودکار نظام میں بہترین ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الاقوامی اصولوں کے تحت کارگو سکیننگ تیز تر طریقے سے کی جا سکے گی اور پرانے فزیکل معائنہ کا طریقہ، جس کی وجہ سے بہت وقت صرف ہوتا تھا، سے نجات ملے گی اور بندرگاہوں پر رش کم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

ایف بی آر نے پاکستان سنگل ونڈو ہیڈ آفس کا افتتاح کر دیا

پاکستان کسٹمز کی کارروائی، 70 کروڑ روپے کی نان ڈیوٹی پیڈ مصنوعات ضبط

ترجمان ایف بی آر نے بدھ کو ایک بیان میں بتایا کراچی اور پورٹ قاسم بندرگاہوں میں جاپان کے تعاون اور جے آئی سی اے پروگرام کے تحت سکیننگ سسٹم کی تنصیب کی گئی ہیں، بلیو چینل رسک مینجمنٹ نظام کا حصہ ہو گا اور پاکستان کسٹمز رسک مینجمنٹ کی بنیاد پر مشکوک کارگو کا انتخاب کر سکے گا۔ یہ نظام انسانی عمل دخل کے بغیر رسک پروفائلنگ اور پیرامیٹرز کے اصولوں کے تحت کام کرے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ اس پروگرام کا ابتدائی طور پر آغاز 19 اپریل 2021ء سے کراچی بندرگاہ کے انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل، سائوتھ ایشیا پورٹ ٹرمینل اور پورٹ قاسم کے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے کر دیا گیا ہے اور کارگو کلئیرنس کے وقت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ورلڈ کسٹمز آرگنائزیشن اپنے سکیورٹی اور سہولتی فریم ورک اور کیوٹو کنونشن کے تحت پورٹس اور بارڈر سٹیشنز پر تجارتی کارگو کی سپلائی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مشکوک اشیاء کی سکیننگ کو ترجیح دیتا ہے۔

بلیو چینل پر عمل درآمد سے پاکستان کسٹمز نہ صرف سپلائی کی سکیورٹی کو یقنی بنا سکے گا بلکہ اشیاء کی ڈکلیریشن اور درآمدکنندگان کی طرف سے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی درست ادائیگی کو بھی یقینی بنائے گا۔ اس نظام کی بدولت کارگو کلئیرنس تیز ہو گی، لاگت کم ہو گی اور پورٹس پر رش میں کمی آئے گی، اس کے ساتھ کسٹمز کے طریقہ کار میں جدت آئے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here