اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران بجلی کے پیداواری شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر مارچ 2021ء تک پاکستان میں بجلی کے پیداواری شعبہ میں 73 کروڑ 78 لاکھ ڈالر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی۔
یہ سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے مقابلہ میں 0.62 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں بجلی کے پیداواری شعبہ میں 74 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 8 فیصد اضافہ، حجم 16 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا
اعدادوشمار کے مطابق مارچ 2021ء کے دوران ملک میں بجلی کے پیداواری شعبہ میں 13 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔
رواں مالی سال کی تین سہ ماہیوں کے دوران پن بجلی منصوبوں میں مجموعی طور پر 13 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مذکورہ شعبہ میں 11 کروڑ 62 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی تھی۔
جولائی 2020ء سے مارچ 2021ء کے اختتام تک تھرمل پاور منصوبوں میں براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 14 کروڑ 48 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایندھن سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں سات کروڑ 96 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی تھی۔
کول پاور منصوبوں میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سب سے زیادہ 45 کروڑ 63 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی جبکہ گزشتہ مالی سال کی ابتدائی تین سہ ماہیوں میں کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں 54 کروڑ 66 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی تھی۔
پاور جنریشن سیکٹر میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سب سے زیادہ چینی حکومت اور کمپنیوں کی جانب سے کی گئی جو زیادہ تر سی پیک کے تحت کے قائم ہونے والے پاور پروجیکٹس میں آئی۔
واضح رہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت منظور شدہ بجلی کے 22 منصوبوں میں سے 9 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن سے پانچ ہزار 320 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
ان منصوبوں میں کوئلے پر چلنے والا 1320 میگا واٹ کا ساہیوال کول پاور پلانٹ، پورٹ قاسم پاور پلانٹ، چائنا حب پاور، 660 واٹ کا اینگرو تھر پاور منصوبہ اور 400 میگا واٹ کا قائداعظم سولر پارک شامل ہے۔ مزید 4 ہزار 470 میگا واٹ کے 8 منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں، ان کے علاوہ کوہالہ، تھر اور آزادپتن سمیت پانچ پاور منصوبے بھی پائپ لائن میں ہیں۔