اسلام آباد: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے معاشی فوائد کے حوالہ سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ کاربن ٹیکسز اور گرین انویسٹمنٹ کی پالیسی کے تحت آئندہ پانچ سالوں کے دوران دنیا کی مجموعی پیداوار ( جی ڈی پی) میں 0.7 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹا لینا جارجیوا نے ایک چینی کہاوت “ایک نسل پودے لگاتی ہے اور دوسری نسل سائے میں بیٹھی ہے” کی مثال دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں مربوط عالمی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2050ء تک کاربن کے اخراج کو ختم کرنے سے معاشی شرح نمو کی بڑھوتری کے ساتھ ساتھ روزگار کے لاکھوں نئے مواقع اور دنیا میں مالیاتی مساوات قائم کی جا سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں پر مطلوبہ سرمایہ کاری کے ذریعے 2027ء تک روزگار کے ایک کروڑ 20 لاکھ نئے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے لئے مربوط اور مستحکم عالمی شراکت داری کی ضرورت ہے اور ترقی یافتہ ممالک کو چاہیے کہ وہ ٹیکنالوجی کی منتقلی میں مدد دیں تاکہ ترقی پذیر اور کم وسائل کے حامل ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمہ کی اپنی کوششوں کو مزید موثر بنا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمہ سے بھرپور معاشی فوائد کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر گرین فنانسنگ کی حوصلہ افزائی کی جائے جو نہ صرف ہماری زمین کے لئے ناگزیر ہے بلکہ عالمی سطح پر مالیاتی استحکام کے لئے بھی ضروری ہے۔