پاکستان اور ایران آزاد تجارتی معاہدے کیلئے کوشاں

790

پشاور: ایران کے پشاور میں قونصل جنرل حامد رضا گومی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان نے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) میں کاروباری برداری سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی قونصل جنرل حامد رضا نے کہا کہ ایران علاقائی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کا فروغ چاہتا ہے۔

ایرانی سفارت کار کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود ایرانی قونصلیٹ نے پاکستانی کاروباری برادری کو سہولیات دیں اور قلیل مدت میں ان کے ویزہ مسائل دور کیے۔

انہوں نے ایران میں پاکستانی سفیر کی طرف سے کی گئی کوششوں کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

قونصلر نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایرانی سفیر کاروباری برادری کے مسائل جاننے کے لیے جلد پشاور کا دورہ کریں گے۔ پشاور کی کاروباری برداری کو چاہیے کہ مشہد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط کریں تاکہ ایک دوسرے کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے:

دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان اور ایران پشین بارڈر کراسنگ کھولنے پر متفق

پاکستان اور ازبکستان کا ترجیحی تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق

اجلاس میں سینئر نائب صدر سرحد چیمبر انجنئیر منظور الہٰی، ایرانی سیکنڈ قونصل سید ابراہیم دہنادی اور پشاور میں ایرانی قونصلیٹ کے دیگر حکام شریک ہوئے۔

اس سے قبل صدر سرحد چیمبر شیرباز بلور کی سربراہی میں کاروباری برادری نے ایرانی عہدیداروں سے دوطرفہ تجارت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے بات چیت کی۔

دونوں جانب کے حکام نے دوطرفہ تجارت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط، مؤثر بینکنگ چینلز کی تنصیب، سرحدی علاقوں میں مارکیٹس کے قیام، غیرقانونی تجارت کی روک تھام، کاروباری وفود کا تبادلوں اور مشترکہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا۔

عیدالفطر کے بعد ایس سی سی آئی اور مشہد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا مشترکہ ویبینار منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ شیرباز بلور نے ایرانی کاروباری برداری کو خیبرپختونخوا میں پن بجلی منصوبوں، ماربل انڈسٹری، کان کنی، فرنیچرسازی، شہد، قیمتی پتھروں سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ اس وقت پاکستان اور ایران کا تجارتی حجم محض 35 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہے تاہم تجارت کو مزید فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

انہوں نے اسلام آباد اور تہران کو دوطرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو سی پیک منصوبوں سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here