دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان اور ایران پشین بارڈر کراسنگ کھولنے پر متفق

962

تہران: ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے پشین بارڈر کراسنگ کو کھولنے پر اتفاق ہو گیا۔

ایران کی جکی گور سرحدی رجمنٹ کے ڈپٹی کمانڈر محمود خیراتی نے ایرانی میڈیا کو بتایا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے صوبہ بلوچستان اور ایران کے جنوب مشرقی سیستان کی سرباز کاؤنٹی میں واقع پشین بارڈر کراسنگ کو آئندہ کچھ ہفتوں میں کھول دیا جائے گا، پشین بارڈر کراسنگ کھولنے سے دونوں ممالک کی تجارتی سرگرمیوں تیز ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے:

پاک افغان ٹریڈ میں رکاوٹیں، سیمنٹ کی پچاس فیصد مارکیٹ ایران کے پاس چلی گئی

’ٹرمپ نے ایران پر جوہری حملے کے آپشنز پر غور کیا‘

خطے میں ایرانی وزارتِ روڈز اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کے حکام کی جانب سے حالیہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پشین کراسنگ کو جلد فعال بنانے کے لیے ضروری انفراسٹرکچر کے مسائل جلد حل کرنے پر توجہ دی جائے گی۔

رپورٹس کے مطابق ایرانی کسٹمز ایڈمنسٹریشن نے پاک ایران دوطرفہ تجارت کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کسٹمز آفس بھی قائم کر دیا ہے۔

اس وقت پاکستان اور ایران کی دو بارڈر کراسنگ کے ذریعے تجارت جاری ہے جو ایرانی اور پاکستان سرحدوں پر رمدان سے گبد اور میر جاویح سے تفتان سرحد کے درمیان کی جا رہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here