لاہور: وزارتِ اقتصادی امور نے کہا ہے کہ پاکستان کو مالی سال 2021ء کے (جولائی تا دسمبر) کے دوران گروپ 20 ممالک کی طرف سے ڈیبٹ سروس سسپینشن انیشی ایٹو (ڈی ایس ایس آئی) کے تیسرے مرحلے کے تحت ایک ارب ڈالر کے قریب قرض ریلیف حاصل کرے گا۔
اس میں 785 ملین ڈالر مالیت کی پرنسپل لون کی ادائیگیوں پر وقفہ اور باقی کی رقم سود ادائیگیوں کے حساب سے شامل ہو گی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک سٹاف رپورٹ کے مطابق قرض ریلیف کو ڈھائی ارب ڈالر کے پہلے دو مرحلوں کے تحت رکھا گیا ہے۔ اس سے مجموعی طور پر تین مرحلوں کے تحت ساڑھے تین ارب ڈالر کا ریلیف لیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور خسرو بختیار نے کہا کہ “قرض ریلیف کورونا وائرس کے سماجی و معاشی اثرات کو کم کرنے اور ملک کی معاشی ضروریات اور ہنگامی صحت کو پورا کرنے کے لیے بجٹ کو سپیس فراہم کرے گا”۔
گروپ 20 کے وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک گورنرز نے ایک مشترکہ اعلامیہ میں جولائی تا دسمبر 2021ء سے ڈی ایس ایس آئی میں حتمی 6 ماہ کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔ خسرو بختیار نے اس پیشرفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
وزارتِ اقتصادی امور نے کہا ہے کہ پاکستان کو ڈی ایس ایس آئی کے تیسرے مرحلے کے تحت دوطرفہ کریڈیٹرز سے 900 ملین ڈالر سے ایک ارب ڈالر تک قرض منسوخی کا امکان ہو گا۔