تاجروں نے مارکیٹیں بند کرانے کا یکطرفہ فیصلہ مسترد کر دیا

525

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی کاروباری برادری نے کہا ہے کہ وہ ہفتے میں دو دن کاروبار بند رکھنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس لیے حکومت سے درخواست ہے کہ ہفتے میں صرف چھٹی کے روز ہی کاروبار بند کروائے۔

صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) سردار یاسر الیاس خان کی زیرِصدارت مختلف مارکیٹ ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے کہا کہ انہیں گزشتہ لاک ڈاؤن کے نفاذ اور کاروباری اوقات محدود کرنے کی وہ سے پہلے ہی بھاری نقصان ہو چکا ہے اس لیے ہفتے میں دو دن کاروباروں کو بند رکھنا مالی طور پر برداشت سے باہر ہو گیا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سردار الیاس خان نے کہا کہ کئی ممالک میں حکومتیں کورونا وائرس کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے کاروباروں کی مدد کیلئے ریلیف پیکج فراہم کر رہی ہیں، لیکن پاکستان میں ریلیف فراہم کرنے کی بجائے کاروبار ہفتے میں دو روز تک بند کروائے جا رہے ہیں جو معیشت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گا کیونکہ یہ کئی بڑے کاروباروں کو مستقل طور پر بند کرنے اور ہزاروں افراد کی بےروزگاری کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی کی جانب سے ایف بی آر کو ٹیکس فائلرز کو ان کے ٹیکسز قسطوں میں ادا کرنے کی اجازت دینے یا ایسے کاروبار جنہیں اربوں روپوں کا نقصان ہوا ہو کو گوشوارے جمع کرانے میں رعایت دینے کی متعدد بار درخواست کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری چیف کمیشنر اسلام آباد عامر علی احمد اور ڈپٹی کمیچنر حمزہ شفقت کی کوششوں سے مطمئن ہے کیونکہ انہوں نے کاروباروں کے ساتھ تعاون کرنے والی سوچ اپنائی اور وبا کے دوران سہولیات دیں تاہم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کاروباری برادری سے مشاورت کیے بغیر کاروبار بند کرنے کے فیصلے کر رہا ہے جو دانشمندانہ سوچ نہیں ہے۔

سربراہ آئی سی سی آئی نے کہا کہ معیشت کا اہم سٹیک ہولڈرز ہونے کی حیثیت سے حکومت کو خاص کر چیمبرز آف کامرس سے تمام اہم معاشی فیصلے کاروباری برادری کے ساتھ مشاورت کرکے کرنے چاہیے، تاکہ معیشت کو مزید متاثر ہونے سے بچایا جا سکے۔

مارکیٹ نمائندگان نے صدر آئی سی سی آئی کے ساتھ ایس او پیز پر عملدرآمد کے ذریعے کاروباروں کو چلتا رکھنے کے لیے کئی آئیڈیاز دیے اور یاسر الیاس کو اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن کے ساتھ مذاکرات کا مجاز قرار دیا جو ہفتے میں دو روز کاروبار بند رکھنے کی بجائے حکومت کو ایک روز کے لیے کاروبار بند رکھنے کا قائل کریں گے تاکہ کاروباری برادری مزید متاثر نہ ہو اور معاشی بحالی کے لیے کام کر سکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here