اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 8 ماہ جولائی تا فروری کے دوران پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی اور پورٹ فولیو) کے حجم میں مجموعی طور پر 77.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کی ماہانہ اقتصادی اَپ ڈیٹ کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 91 کروڑ 19 لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تین ارب 98 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا حجم ایک ارب 30 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کی ایک ارب 85 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ایف ڈی آئی کے مقابلے میں 29 فیصد کم ہے۔
اسی طرح پورٹ فولیوسرمایہ کاری کا حجم منفی 132.2 ملین ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں پورٹ فولیوسرمایہ کاری کا حجم دو ارب 16 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
وزارت خزانہ کی اقتصادی اَپ ڈیٹ کے مطابق جولائی سے فروری 2021ء تک سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں مجموعی طور پر 24.1 فیصد اضافہ ہوا۔ اس عرصہ میں پاکستانی کارکنوں نے 18.7 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ارسال کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 15.1 ارب ڈالر ارسال کیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں برآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 2.3 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ اس کے برعکس درآمدات میں 8.6 فیصد اضافہ ہوا، حسابات جاریہ کے کھاتوں کے توازن میں 0.9 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جی ڈی پی کی مناسبت سے حسابات جاریہ کے کھاتوں میں 0.5 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق 18 مارچ 2021ء کو زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 20.313 ارب ڈالر کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال 18 مارچ کو زرمبادلہ ذخائر کا حجم 18.269 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 18 مارچ کو ایکسچینج ریٹ 155.45 روپے تھا، گزشتہ سال اسی تاریخ کو ایکسچینج ریٹ 158.52 روپے تھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈالرکے مقابلہ میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق محصولات کے شعبہ میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، جولائی سے لے جنوری 2021ء تک کی مدت میں ایف بی آر نے 2915 ارب روپے کی وصولیاں کیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں 6 فیصد زیادہ ہیں۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایف بی آر کی وصولیوں کا حجم 2750 ارب روپے تھا تاہم نان ٹیکس ریونیو میں اس عرصہ کے دوران 1.7 فیصد کمی ہوئی، جاری مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں نان ٹیکس ریونیو کا حجم 941 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 957 ارب روپے تھا۔
کوویڈ 19 کی وبا کے باوجود حکومت نے سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 5 مارچ تک 479.2 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے، یہ شرح گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 3 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 465.3 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے تھے۔
وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے جنوری تک مالیاتی خسارہ کا حجم 1309 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مالیاتی خسارہ کا حجم 1430 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ پرائمری بیلنس گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ کے 153 ارب روپے کے مقابلہ میں بڑھ کر 416 ارب روپے ہو گیا۔
وزارت خزانہ کے اقتصادی اَپ ڈیٹ کے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں زرعی قرضوں کے اجراء میں 2.9 فیصد اضافہ ہوا، جولائی سے لے کر فروری 2021ء تک کی مدت میں 806.4 ارب روپے کے زرعی قرضے جاری کئے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 783.8 ارب روپے کے قرضوں کا اجراء کیا گیا تھا۔
نجی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں جاری مالی سال کے دوران 49.4 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں نجی شعبہ کو 244.9 ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے، جاری مالی سال میں 5 مارچ تک نجی شعبہ کو جاری کردہ قرضوں کا حجم 365.9 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 9.1 فیصد اضافہ ہوا، کیپٹل مارکیٹس میں بھی تیزی کا رحجان رہا، رواں سال 18 مارچ تک پاکستان سٹاک مارکیٹ کے انڈیکس میں 28.19 فیصد اضافہ، مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 20.27 فیصد اور نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 37.30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔