لاہور: پاکستان ریلویز نے اسلام آباد- استنبول ٹرین پروجیکٹ پر ترقیاتی کام کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چئیرمین پاکستان ریلویز حبیب الرحمان گیلانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں ٹرین منصوبے کو فعال بنانے سے متعلق درپیش مسائل پر نظرثانی کے بعد منصوبے پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے ٹرین کے لیے سکیورٹی، ٹریک کی صورتحال، رولنگ سٹاک اور دستیاب لوکوموٹو پر بات چیت کی۔ چئیرمین ریلویز نے ٹرین سروس کے آغاز میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے پی آر ٹیموں کو سیکریٹیریٹ اکانومک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) کے ساتھ جلد رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیے:
استنبول سے اسلام آباد فریٹ ٹرین بحالی کی سرکاری سطح پر تصدیق
ٹرین حادثہ کی رپورٹ طلب، ’جو بھی ملوث پایا گیا اس کیخلاف سخت کاروائی ہو گی‘
انہوں ںے منصوبہ فعال ہونے پر سکیورٹی ایجنسیز اور ریلوے پولیس کو اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
اس دوران، وفاقی وزیرریلوے اعظم خان سواتی نے پاکستان ریلوے کو آئندہ نو ماہ میں منافع بخش ادارہ بنانے کا اعادہ کیا۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلوے فریٹ ٹرینوں کے ذریعے 30 ارب روپے کمائے گی، مزید یہ کہ ریلوے اور فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) ادارے کو مؤثر بنانے کے لیے ملکر کام کریں گے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی کے لیے ریلوے کا استحکام ضروری ہے۔ “راولپنڈی اور اسلام آباد میں ریلوے کی اراضی کو آمدن پیدا کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگراموں کے لیے استعمال کیا جائے گا”۔