اسلام آباد: جاپان فیصل آباد میں پانی کی صفائی اور فراہمی آب کے نظام کی بہتری کے لیے 6 ارب روپے (جاپانی 4.09 ارب ین) کی گرانٹ دے گا۔
سیکرٹری اقتصادی امور نور احمد اور پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر کونینوری متسودا نے معاہدے پر دستخط کیے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سیکرٹری اقتصادی امور نے کہا کہ پاکستان جاپان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کی قدر کرتا ہے اور دونوں ممالک کا زیادہ تر بین الاقوامی اور خطے کے امور پر ایک جیسا مؤقف ہے۔
نور احمد نے مزید کہا کہ پاکستان ترقی پذیر ممالک میں سے ایک ہے جہاں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی شرح اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے محدود آبی وسائل مزید کم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی نہ صرف زندگی کی بقا بلکہ صحت، زراعت، توانائی، اربن اور انڈسٹریل ڈویلپمنٹ جیسے مختلف ترقیاتی شعبوں کے لیے بھی ضروری ہے۔ اس لیے پاکستان پانی اور نکاسی آب سے متعلق جاپانی امداد کی قدر کرتا ہے۔
جاپانی سفیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس سال یہ جاپان کی طرف سے پاکستان کو ایک واحد بڑی امداد ہے۔ غیررسمی انداز میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام جاپان کو “ابھرتی ہوئی سورج کی سرزمین”کے طور پر یاد کرتے ہیں لیکن آج سے یہ “سورس آف کلین واٹر”میں تبدیل ہو جائیگی۔
پاکستان میں جائیکا کے چیف نمائندہ فوروتا شیگیکی نے اس بات پر زور دیا کہ فیصل آباد آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا تیسرا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 38 لاکھ ہے، انہوں نے کہا کہ محدود آبی وسائل اور غیرمؤثر پانی کی تقسیم کے نظام کے ساتھ پانی کی فراہمی میں بہہ جانے والے صنعتوں کے زہریلے پانی اور نالوں کا پانی واٹر سپلائی میں شامل ہونے سے ماحولیاتی اور صحت کے لیے سنگین خطرات ہیں، جس کی صفائی ضروری ہے۔
یہ منصوبہ فیصل آباد واسا کی شہر بھر میں صاف پانی کی فراہمی کی صلاحیت کو بڑھائے گا۔